امام حسین علیہ السلام کی جانب پسر سعد کی روانگی



[7] یہ شخص امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ شھادت Ú©Û’ وقت وھاں موجود تھا Û” زھیر بن قین Ú©Û’ خطبہ Ú©ÛŒ روایت بھی اسی سے منقول Ú¾Û’Û”     ( طبری ،ج۵،ص۴۲۶) یہ ÙˆÚ¾ÛŒ شخص Ú¾Û’ جو مھاجر بن اوس Ú©Û’ ھمراہ آپ Ú©Û’ قتل میں شریک تھا۔ ( طبری ØŒ ج۵، ص Û´Û´Û±)اور یہ ÙˆÚ¾ÛŒ شخص Ú¾Û’ جس Ù†Û’ ضحاک بن عبداللہ مشرقی ھمدانی کا پیچھا کیا تا کہ اسے قتل کردے لیکن جب اسے پھچان لیا کہ یہ ھمدان سے متعلق Ú¾Û’ تو کھا : یہ ھمارا چچا زادبھائی Ú¾Û’ ،یہ کہہ کر اس سے دست بردار ھوگیا Û”( طبری، ج۵، ص Û´Û´Ûµ)

[8] ان کے شرح احوال اس سے قبل گذر چکے ھیں ۔

[9] کربلا کی خبر میں یھاں حبیب بن مظاھر کا پھلی بار تذکرہ ملتا ھے اور راوی نے یہ ذکر نھیں کیا ھے کہ آپ یھاں کس طرح پھنچے۔ آپ کے احوال گذرچکے ھیں کہ آپ ان شیعی زعماء میں شمار ھوتے ھیں جنھوں نے کوفہ سے امام علیہ السلام کو خط لکھا تھا ۔ عنقریب آپ کی شھادت کے حالات بیان کرتے وقت آپ کی زندگی کے بعض رخ پیش کئے جائیں گے ۔

[10] یہ حر بن یزیدریاحی Ú©Û’ لشکر میں تھا ۔عدی بن حرملہ اسدی اس روایت کونقل کرتا Ú¾Û’ کہ یہ کھا کرتا تھا : خدا Ú©ÛŒ قسم اگر حر Ù†Û’ مجھے اس بات پر مطلع کیا ھوتا جس کا ان Ú©Û’ دل میں ارادہ تھا تو میں بھی ان Ú©Û’ ھمراہ حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ طرف Ù†Ú©Ù„ جاتا۔ ( طبری ØŒ ج۵،ص۴۲۷ ) اسی شخص سے ابو زھیر عبسی اس خبر Ú©Ùˆ نقل کرتا Ú¾Û’ کہ امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ مخدرات Ú©Ùˆ امام حسین علیہ السلام اور ان Ú©Û’ اھلبیت Ú©ÛŒ قتل گاہ Ú©ÛŒ طرف سے Ù„Û’ جایا گیا اور وھیں پر زینب Ù†Û’ اپنے بھائی حسین بن علی علیھما السلام پر مرثیہ پڑھا۔ ( طبری ،ج۵، ص Û´ÛµÛ¶) حبیب بن مظاھر Ù†Û’ اسے امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ مدد Ú©Û’ لئے بلایا اور کھا کہ ظالمین Ú©ÛŒ طرف نہ جاوٴ تو قرّہ Ù†Û’ ان سے کھا : ابھی میں اپنے امیر Ú©ÛŒ طرف پلٹ رھاھوں اور ان Ú©Û’ پیغام کا جواب دے کر اپنی رائے بیان کردوں گا لیکن وہ عمر بن سعد Ú©ÛŒ طرف جا کر وھاں سے پلٹ کر حسین (علیہ السلام)  Ú©ÛŒ طرف نھیںآیایھاں تک کہ آپ شھید ھوگئے۔ (طبری ،ج۵، ص۴۱۱؛ ارشاد ،ص۲۲۸)

[11] ابو مخنف کا بیان ھے کہ مجھ سے نضربن صالح بن حبیب بن زھیر عبسی نے حسان بن فائد بن بکیر عبسی کے حوالے سے نقل کیا ھے کہ اس نے کھا : میں گواھی دیتا ھوں کے عمر سعد کا خط آیا تھا۔( طبری، ج۵، ص ۴۱۱و ارشاد ،ص۲۲۸)

[12] عمر و بن قرظة حسین علیہ السلام کے ساتھ تھے لیکن انکا بھائی علی بن قرظہ ،عمربن سعد کے ھمراہ تھا ۔جب اس کے بھائی عمرو شھید ھوگئے تو اس نے اصحاب حسین علیہ السلام پر حملہ کر دیا تاکہ اپنے بھائی کا انتقام لے سکے۔نافع بن ھلال مرادی نے اس پر نیزہ سے حملہ کیا اور اس کو زمین پر گرادیا ۔دوسری طرف نافع پر اس کے ساتھیوں نے حملہ کیا ۔ اس کے بعد اس کا علاج کیا گیاتو وہ ٹھیک ھوگیا۔ (طبری، ج۵، ص ۴۳۴)

[13] ابو جناب Ù†Û’ ھانی بن ثبیت حضر Ù…ÛŒ Ú©Û’ حوالے سے مجھ سے روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور وہ عمربن سعد Ú©Û’ ھمراہ امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ قتل Ú©Û’ وقت موجود تھا۔ اسی خبر سے یہ ظاھر Ú¾Ùˆ تا Ú¾Û’ کہ وہ شخص ان Ú¾ÛŒ Û²Û°/ سواروں میں تھا جو رات Ú©Û’ وقت ملا قات Ú©Û’ ھنگام پسرسعدکے ھمراہ تھے۔ وہ کھتا Ú¾Û’ Ú¾Ù… Ù†Û’ اس گفتگو سے اندازہ لگایا Ú¾Û’ کیونکہ Ú¾Ù… ان دونوں Ú©ÛŒ آواز یں نھیں سن رھے تھے Û”(طبری ،ج۵،ص ۴۱۳، الارشاد ،ص Û²Û²Û¹)سبط بن جوزی کا بیان Ú¾Û’ : یہ عمروھی Ú¾Û’ جس Ú©ÛŒ طرف پیغام رساں کوبھیجاگیا تھا کہ وہ اور حسین علیہ السلام یکجا Ú¾ÙˆÚº تو عمر بن سعد اور امام حسین علیہ السلام تنھائی میں ایک جگہ جمع ھوئے۔ (تذ کرہ ،ص۲۴۸،ط نجف) 

[14] یہ وہ مطلب جس پر محدثین کا ایک گروہ متفق ھے اور ھم سے مجالد بن سعید اور صقعب بن زھیر ازدی اور ان کے علاوہ دوسرے لوگوں نے یہ روایت نقل کی ھے۔( طبری، ج۵، ص۴۱۳، ابو الفرج ،ص ۷۵،ط نجف)

[15] اس مطلب Ú©Ùˆ ابو مخنف Ù†Û’ عبد الرحمن بن جندب Ú©Û’ حوالے سے نقل کیا Ú¾Û’ کہ وہ کھتے ھیں کہ مجھ سے عبد الرحمن بن جندب Ù†Û’   عقبہ بن سمعان Ú©Û’ حوالے سے نقل کیا Ú¾Û’Û”( طبری ،ج۵، ص ۴۱۳، الخواص ،ص Û²Û´Û¸)

[16] اس کے تفصیلی حالات گذر چکے ھیں کہ اشراف کوفہ میں سے ایک یہ بھی ابن زیاد کے ھمراہ قصر میں تھا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next