امام حسین علیہ السلام کی جانب پسر سعد کی روانگی



عمر وبن حجاج نے سوا ل کیا : کس لئے آئے ھو ؟

نافع بن ھلال نے جواب دیا : ھم اس پانی میں سے کچھ پینے کے لئے آئے جس سے تم لوگوں نے ھمیں دورکردیا ھے ۔

عمرو بن حجاج نے کھا : پیو تمھارے لئے یہ پانی مبارک ھو۔

نافع بن ھلال Ù†Û’ فرمایا: نھیں خدا Ú©ÛŒ قسم Ú¾Ù… اس وقت تک پانی نھیں Ù¾ÛŒ سکتے جب تک حسین (علیہ السلام)  اور ان Ú©Û’ اصحاب پیاسے ھیں جنھیں تم دیکھ رھے Ú¾Ùˆ ( یہ کہہ کر ان اصحاب Ú©ÛŒ طرف اشارہ کیا ) اسی اثنا میں وہ اصحاب آشکار Ú¾Ùˆ گئے اور پانی تک Ù¾Ú¾Ù†Ú† گئے Û”

عمرو بن حجاج نے کھا : ان لوگوں کے پانی پینے کی کوئی سبیل نھیں ھے ،ھم لوگوں کو یھاں اسی لئے رکھا گیا ھے تاکہ ان لوگوں کو پانی پینے سے روکیں ۔

جب نافع کے دےگر پیدل ساتھی پانی کے پاس پھنچ گئے تونافع نے کھا : اپنی مشکوں کوبھرو وہ لوگ بھی آگے بڑھے اور مشکیزوں کو پانی سے بھر لیا ۔

لیکن عمر وبن حجاج اور اس Ú©ÛŒ فوج Ù†Û’ ان پیدلوںپر حملہ کردیا ۔ادھر سے عباس بن علی اور    نافع بن ھلال Ù†Û’ ان پر حملہ کیا اور انھیں روکے رکھا، پھر اپنے سپاھیوں Ú©ÛŒ طرف آئے تو ان لوگوں Ù†Û’ کھا :

آپ لوگ اسی طرح ان لوگوں کو کوروکئے اور ان کے نزدیک کھڑے رہئے تاکہ ھم خیموں تک پانی پھنچاسکیں۔

 Ø§Ø¯Ú¾Ø± عمروبن حجاج اور اس Ú©Û’ سپاھیوں Ù†Û’ پھر حملہ کیا تو ان لوگوں Ù†Û’ بھی دلیری سے دفاع کیا اور آخر کار حسین علیہ السلام Ú©Û’ فداکار اصحاب پانی کومنزلگاہ تک پھنچانے میں کامیاب ھوگئے۔ اسی شب نافع بن ھلال Ù†Û’ عمر وبن حجاج Ú©ÛŒ فوج Ú©Û’ ایک سپاھی Ú©Ùˆ نیزہ مارا جس سے وہ نیزہ ٹوٹ گیا اور بعد میںوہ مر گیا۔[25] دشمن Ú©ÛŒ فوج کا یہ پھلا مقتول Ú¾Û’ جو اس شب مجروح ھوا تھا Û”

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next