خوف و حزن کی اہمیت اور اس کا اثر



     Ø§ÛŒÚ© روایت میں آیا ہے کہ موت Ú©Û’ وقت مؤمن سے دو فرشتے کہتے ہیں Ø›

”یَاوَلِی الله لاتَحزَنْ ولاتَخشِ واَبْشِرواستبشرلیس ھٰذالک ولاانت  لہ،انَّما اراد الله تعالیٰ ان یریک من ایّ شیءٍ  نجاک Ùˆ یذیقک بردَ عفوہ ØŒ قد اغلق ھذا البابُ عنک Ùˆ لا تدخل النار ابداً “   Û±#

     Ø§Û’ ولی خدا ! غمگین نہ ہونا اور نہ ڈرنا تمہیں ( بہشت بریں Ú©ÛŒ ) بشارت ہو اور خوش Ùˆ شادمان

--------------------------------------------------

 Û±Û” بحار الانوار ØŒ ج Û¸ ص /Û²Û± ØŒ Ø­/ Û²Û°Ûµ)

ہوجاؤ نہ تم خوف اندوہ کے سزاوار ہو اور نہ اس کے مستحق ہو ، بیشک خدائے متعال نے ارادہ کیا ہے کہ تجھے ہر رنج و عذاب سے نجات دے ۔

    عفو Ùˆ بخشش کا گوارا پانی تجھے پلائے ØŒ بیشک جہنم ( کا دروازہ ) تمھارے لئے بند ہوگیا ہے اور تم ہر گز جہنم میں داخل نہیں ہو Ú¯Û’ Û”

     Ø­Ø¶Ø±Øª علی علیہ السلام فرماتے ہیں :

”حدثنی اخی و حبیبی رسول الله، قال:من سرّہ ان یلقی الله عز و جل

 ÙˆÚ¾Ùˆ مقبل علیہ غیر معرض فلیتولک یا علی Ùˆ من سرہ ان یلقی

اللهو ھو راض و لا خوف علیہ فلیتول ابنک الحسن علیہ السلام

Ùˆ من احب ان یلقی الله Ùˆ لا خوف علیہ فلیتول ابنک الحسین علیہ السلام  “ Û±#

    میرے دوست اور بھائی رسول اللہ صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ù†Û’ مجھ سے فرمایا:

     Ø¬Ùˆ اس بات پر خوشنود ہوناچاہئے کہ خدا اس سے ملاقات کرے اور اسے قبول کرے اور اسے رد نہ کرے ØŒ اسے چاہیے کہ تجھے اپنا ولی اور محبوب قرار دے اور جو اس بات سے مسرور ہونا چاہے کہ خدا سے ملاقات کرے اور خدا اس سے راضی ہوجائے ØŒ اسے تمہارے بیٹے حسن علیہ السلام Ú©Ùˆ اپنا ولی اور محبوب قرار دینا چاہیے ØŒ اور جو خدا سے ملاقات کرنا پسند کرتا ہو اور کسی قسم Ú©Û’ خوف Ùˆ ہراس سے دوچار نہیں ہونا چاہئے اسے چاہئے کہ تمہارے بیٹے امام حسین علیہ السلام Ú©Ùˆ اپنا ولی اور محبوب قرار دے“

 

 

----------------------------------------------------

۱۔بحار الانوار ج/۲۷، ص ۱۰۷ ، ح/ ۸۱



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11