خوف و حزن کی اہمیت اور اس کا اثر



     Ø§ÛŒÚ© دوسری آیت میں ارشادفرماتا ہے :

<ÙˆÙŽ لَقَدْ اَرْسَلْنَا اِلیٰ اُمَمٍ مِنْ قَبْلِکَ فَاٴَخَذْنَاھُمْ بِالْبَاسَآءِ ÙˆÙŽ الضَّرَّآءِ لَعَلَّھُمْ یَتَضَرَّعُونَ >    ( انعام / Û´Û²)

     ÛÙ… Ù†Û’ تم سے پہلی والی امتوں Ú©ÛŒ طرف بھی رسول بھیجے ہیں اس Ú©Û’ بعد انہیں سختی اور تکلیف میں مبتلا کیا کہ شاید ہم سے گڑگڑائیں “

     ÛŒÛ جو خداوند متعال اپنے بندوں Ú©Ùˆ مشکلات اور سختیوں میں مبتلا کرتا ہے ØŒ یہ ان پر اس Ú©Û’ لطف Ùˆ کرم Ú©ÛŒ وجہ سے ہے  تا کہ ان Ú©ÛŒ بیداری اور تنبیہ کا سبب بنے اور خواب غفلت سے بیدار ہو جائے اوراس Ú©Û’ اندر حق Ú©Ùˆ قبول کرنے کیلئے بیشتر آمادگی پیدا ہوکیونکہ جب تک انسان لذت ØŒ مسرت اور کامیابی میں غرق رہتا ہے ØŒ آخرت سے مربوط حق Ú©Ùˆ قبول کرنے کیلئے آمادہ نہیں ہوتا Û”

 Ø®ÙˆÙ Ùˆ حزن اور انسا Ù† Ú©ÛŒ معنوی بلندی :

     Ú©ÛØ§ گیا کہ آخرت Ú©Û’ بارے میں خوف Ùˆ حزن اس Ú©ÛŒ معنوی بلندی کا سبب بنتے ہیں Û”

    اس سلسلہ میں خداوند متعال فرماتا ہے Û”

     <ÙˆÙŽ اَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ ÙˆÙŽ Ù†ÙŽÚ¾ÙŽÛŒ النَّفْسَ عَنِ الْھَویٰ فَاِنَّ الْجَنَّةَ ھِیَ المَاٴویٰ > (نازعات /Û´Û° Û” Û´Û±)

    اور جس Ù†Û’ رب Ú©ÛŒ بارگاہ میں حاضری کا خوف پیدا کیا اور اپنے نفس Ú©Ùˆ خواہشات سے روکا  اس کا ٹھکانا اور مرکز جنت ہے Û”

     Ú¯Ù†Ø§Û سے پرہیز اور خداوند متعال Ú©Û’ خوف Ú©Û’ بارے میں تقویٰ کےنقش Ú©Ùˆ بیان کرتے ہوئے امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next