خوف و حزن کی اہمیت اور اس کا اثر



     Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† Ú©Û’ اندر فیصلہ کرنے کا ارادہ پیدا ہونے کیلئے Ú©Ú†Ú¾ خاص مقدمات اور ابتدائی مراحل کا وجود میں آنا ضروری ہے ( انسان Ú©Û’ نفس میں تصورات Ùˆ تصدیقات اور حالات نفسانی ،احساسات Ùˆ جذبات Ú©ÛŒ طرح، ارادہ Ú©Û’ مواقع Ú©Ùˆ پیدا کرتے ہیں ) لہٰذاا گر وہ مقدمات فراہم ہوئے ØŒ یا ان Ú©Û’ فراہم ہونے Ú©Û’ بعدا Ù† سے صحیح استفادہ کیا جاسکا تو انسان Ú©ÛŒ تکاملی Ùˆ ارتقائی حرکت کیلئے ایک مناسب مواقع فراہم ہوتا ہے Û” 

 Ù…Ù…Ú©Ù† ہے انسان Ú©Û’ اندر کسی چیز Ú©Ùˆ پانے کیلئے تمنا پیدا ہولیکن صرف یہ تمنا اس Ú©Û’ ارادہ Ú©ÛŒ وجہ نہیں بن سکتا ہے لیکن کبھی ایسے حالا ت پیدا ہوتے ہیں جو اسے فیصلہ لینے اور حرکت میں آنے پر مجبور کرتے ہیں ،حقیقت میں وہ حالات اس کیلئے قابل قدر فرصتیں پیدا کرتے ہیں Û”

 Ø®ÙˆÙ Ùˆ حزن اور گناہ سے اجتناب :

     Ù…Ù† جملہ نفسانی حالات جو انسان Ú©Ùˆ متحرک ہونے اور گناہ سے اجتناب کا سبب بنتے ہیں ان میں خوف Ùˆ حزن بھی ہے یہ دو چیزیں انسان Ú©ÛŒ اچھی مدد کرتے ہیں تا کہ وہ ہوش میں آئے اور وقت Ú©Ùˆ غنیمت سمجھ کر اسے بیہودہ اور لغو کاموں میں صرف نہ کرے ،لیکن ہر خوف Ùˆ حزن قابل ستائش نہیں ہے اور انسان Ú©Û’ دوڑ دھوپ اور کام کرنے کا سبب نہیں بنتے بلکہ وہ حزن جو انسان Ú©Ùˆ سست اور کاہل بنائے اور وہ تمام چیزوں Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دے وہ سر دور ہے ØŒ اس میں اسی طرح وہ حزن بھی قابل مذمت ہے جو انسان کیلئے ناامیدی کا سبب بنے حتی انسان اپنے آپ سے بھی ناامید ہوجائے Û”

    بعض خوف Ùˆ حزن نہ صرف یہ کہ انسان Ú©Ùˆ حرکت اور سیر الی اللہ Ú©ÛŒ طر ف ترغیب نہیں دیتے بلکہ اس کیلئے رکاوٹ بھی بنتے ہیں ØŒ جیسے وہ خوف Ùˆ حزن جو دنیوی امور  Ú©Û’ لئے پیدا ہو،مثلاً کسی Ú©Û’ تھوڑے اسا پیسا Ú©Ú¾Ùˆ گیا ØŒ حتی نماز میں بھی اس فکر میں رہتا ہے ØŒ یا وہ خو ف جو مال اور سماجی مقام Ùˆ منزلت Ú©Ùˆ کھونے Ú©Û’ سبب وجود میں آتا ہے : مثلاً ڈرتا ہے کہ اسے کسی خاص عہدہ سے معزول کردیں Ú¯Û’ Û”

     Ø§Ø³ قسم Ú©Û’ خوف Ùˆ حزن انسان کیلئے خدا Ú©ÛŒ طرف بڑھنے میں رکاوٹ بنتے ہیں Û”

     Ø§Ù„بتہ کبھی یہ بھی ممکن ہے کہ دنیوی امور کیلئے حزن خدا سے مربوط ہو ،مثال Ú©Û’ طور پر دنیا میں انسان پر نازل ہونے والے عذاب Ú©Û’ بارے میں ڈرتا ہو کہ کہیں یہ عذاب الٰہی نہ ہو، قدرتی بات ہے کہ اس قسم کا خوف اسے متحرک Ùˆ سرگرم کرنے کا سبب بنتا ہے، یا کھوئی ہوئی دولت Ú©Û’ بارے میں سوچ Ù„Û’ کہ یہ خداکا امتحان ہوگا تو یہ حزن اسے بیدار ہونے کا سبب بنتا ہے اور دنیا سے وابستہ نہیں رہتا لہذا ممکن ہے کہ دنیوی نعمت Ú©Ùˆ Ú©Ú¾Ùˆ جانے یا مصیبت نازل ہونے کا بلاواسطہ سبب انسان Ú©Ùˆ اخروی اور معنوی تکاملی وترقی Ú©ÛŒ طرف حرکت کرنے پر مجبور کرے Û”

     Ø®Ø¯Ø§Ø¦Û’ متعال مندرجہ ذیل دو آیتوں میںاشاد فرماتا ہے : ” جب ہم پیغمبرو ÚºÚ©Ùˆ لوگوں Ú©ÛŒ طرف بھیجتے ہیں انہیں مشکلات اور سختیوںسے دوچار کرتے ہیں “

<ÙˆÙŽ مَا اَرْسَلْنَا فِی قَرْیةٍ مِنْ نبِیٍ اِلَّا اَخَذْنَا اَھْلَھَا بِالْبَاساءِ ÙˆÙŽ الضَّرَاءِ لَعَلَّھُمْ یَضَّرَّعُونَ >   ( اعراف/ Û¹Û´ )

    اور ہم Ù†Û’ جب بھی کسی قریہ میں Ú©Ùˆ ئی نبی بھیجا تو اہل قریہ Ú©Ùˆ نافرمانی پر سختی اور پریشانی میں ضرور مبتلا کیا کہ شاید وہ لوگ ہماری بارگاہ میں تضرع Ùˆ زاری کریں “



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next