خوف و حزن کی اہمیت اور اس کا اثر



    پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم ØŒ خوف Ùˆ حزن Ú©ÛŒ کیفیت Ùˆ حالت اور ان دو نفسیاتی احساس Ú©ÛŒ طرف توجہ مبذول کرانے Ú©Û’ سلسلہ میں فرماتے ہےں:

     ”یا اَبَاذرٍ! اٴَلدُّنْیٰا سِجنُ الْمُؤْمِنِ Ùˆ ÙŽ جَنَّةُ الْکَافِرِ ÙˆÙŽ مٰا اٴَصْبَحَ فِیہا مُوْمِنٌ إِلَّا حَزِیناً “

     Ø§Û’ ابوذر! دنیا مؤمن کیلئے زندان اور کافر کیلئے بہشت ہے ØŒ کوئی بھی مومن غم Ùˆ اندوہ Ú©Û’ بغیر صبح نہیں کرتا ہے یعنی رات نہیں گزارتا ہے Û”

     Ø¬Ø¨ مؤمن میں یہ احساس اجاگر ہوجائے کہ وہ زندان میں ہے ØŒ وہ توقع نہیں رکھ سکتا ہے کہ خوشی Ùˆ مسرت میں زندگی بسر کرے اور اس فکر میں نہیں ہوتا ہے کہ دنیوی لذتوں میں سرگرم رہے ØŒ وہ دنیوی نعمتوں سے اس حد تک استفادہ کرتا ہے کہ ” سیر الی اللہ “ کیلئے تقویت پیدا کرے ØŒ وہ ہر نعمت سے استفادہ کرنے اور ہر لذت Ú©Ùˆ پانے Ú©Û’ بعد خدا کا شکر بجالاتا ہے Û”

     Ø§Ø³ Ú©Û’ بر عکس ØŒ دنیا کافر Ú©ÛŒ بہشت ہے ØŒ کیونکہ وہ جب تک دنیا میں ہے اپنے لئے آسائش اور لذت کیلئے جستجو کرسکتا ہے اور اگر اس کیلئے کوئی آرام Ùˆ آسائش ہے بھی تو وہ دنیا ہی تک محدود ہے ØŒ کیونکہ وہ اپنے برے اعمال Ú©ÛŒ وجہ سے قیامت میں عذاب الٰہی میں مبتلا ہوگا Û” خدا کا عذاب اور غضب اس قدر شدیدیا سخت ہے کہ تمام مشکلات Ú©Û’ باوجود دنیا اس کیلئے بہشت ہے Û”

     Ø§ÛŒÚ© مشہور داستان ہے کہ ایک یہودی شخص کہ فقیر اور مریض تھا حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام Ú©ÛŒ خدمت میں ایسے وقت میں آےا کہ امام علیہ السلام ایک لباسِ فاخرہ زیب تن کئے ہوئے Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ پر سوار تھے اس یہودی Ù†Û’ امام علیہ السلام سے کہا: آپ ï·¼ Ú©Û’ جد Ù†Û’ فرمایا ہے کہ دنیا مومن Ú©Û’ لئے قید خانہ اور کافر Ú©Û’ لئے بہشت ہے کیا اس حالت میں جب کہ آپ اس شان Ùˆ شوکت سے Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ پر سوا رہیں یہ دنیا آپ کیلئے بہشت ہے یا مجھ فقیر اور مریض کیلئے ØŸ اس فقر Ùˆ تنگدستی Ú©Û’ ساتھ یہ دنیا میرے لئے جہنم ہے نہ بہشت یا آپ Ú©Û’ لئے؟

     Ø§Ù…ام علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا: اگر تم جانتے کہ خدائے متعال Ù†Û’ تمھارے لئے کتنا سخت عذاب مقرر فرمایا ہے ØŒ تو تمہیں معلوم ہوتا کہ اسی ناگفتہ بہ حالت میں بھی دنیا تمھارے لئے بہشت ہے اس Ú©Û’ مقابلہ میں اگر تم دیکھتے کہ خداوند تعالیٰ Ù†Û’ ہمارے لئے بہشت میںکتنا عظیم مقام مقرر فرمایاہے ØŒ پھر تم Ú©Ùˆ پتہ چلتا کہ اگر پوری دنیا بھی ہمیں بخش دی جاتی تو بھی بہشت Ú©Û’ مقام Ú©Û’ مقابلہ میں ایک قید خانہ سے زیادہ نہیں ہے۔

     Ø¬Ø¨ دنیا مؤمن کا زندان ہو ØŒ تو فطری بات ہے کہ وہ دنیا میں ہمیشہ غم Ùˆ اندوہ میں رہے گا کیونکہ زندان خوشیاں منانے Ú©ÛŒ جگہ نہیں ہے Û”

    قابل ذکربات یہ ہے کہ اس روایت میں حزن Ú©ÛŒ ستائش اس معنی میں نہیں ہے کہ ہر حزن قابل ستائش ہے اور انسان کوسعی کرنا چاہیے تاکہ ہمیشہ حزن Ùˆ غم میں رہے، اس روایت سے اس طرح عمومی معنی کا قصد نہیں کرنا چاہیے Û” بیشک ØŒ اس قسم Ú©Û’ موعظوں میں ذکر کئے گئے مطالب مقید ہوتے ہیں اور ان کا دائرہ محدود ہوتا ہے، لیکن خداوند متعال اور ائمہ معصومین علیہم السلام Ú©Û’ کلمات میں تحقیق اور ان سے مانوس ہونے Ú©Û’ بعد معلوم کیا جاسکتا ہے کہ Ú©Ù† مواقع پر وسیع اور عام Ø­Ú©Ù… کا دائرہ محدود ہوتا ہے Û”

جہنم کی فکر مومن کے خوف و حزن کا سبب ہے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next