خوف و حزن کی اہمیت اور اس کا اثر



۲۔ نہج البلاغہ ، ترجمہ فیض الاسلام ، ص/ ۸۸۷

پریشانی اس کیلئے پیش آئے ØŒ کوئی مصیبت یا عذاب اس پر نازل ہو یا کوئی نعمت اس سے چھین Ù„ÛŒ جائے  حقیقت میں حزن اور خوف دو مشابہ نفسیاتی خصوصیات ہیں ان میں صرف اتنا فرق ہے کہ ا س میں ایک کا تعلق ماضی سے ہے اور دوسری کا تعلق مستقبل سے ہے Û”

    چونکہ اس دنیا میں ہمیشہ خطرہ Ú©Û’ بادل اس Ú©Û’ سر پر منڈلاتے رہتے ہیں لہذا انسان میںخوف کاہونا ایک قدرتی بات ہے کیونکہ انسان نقصان اٹھانے والی ایک مخلوق ہے اس لئے ممکن ہے اس Ú©ÛŒ زندگی Ú©ÛŒ صحت Ùˆ سلامتی اور اس کا عیش Ùˆ آرام خطرہ سے دوچار ہو Û”

     Ù…ومن اور غیر مومن میں یہ فرق ہے کہ مؤمن عمومی اسباب Ùˆ علل Ú©Û’ بارے میں مستقل نظر نہیں رکھتا ہے اور تمام چیزوں Ú©Ùˆ خدا Ú©ÛŒ طرف سے جانتا ہے اس لئے خدائے متعال سے ڈرتا ہے کیونکہ عوامل Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ ہاتھ میں دیکھتا ہے صرف اسی پر امید رکھتا ہے چونکہ وہ غیر خدا کیلئے صرف واسطہ Ú©ÛŒ حیثیت کا قائل ہے Û”

     Ø§ÛŒÚ© حدیث میں آیا ہے :

” مَن خاف اللهاخاف الله منہ کلَّ شیءٍ وَ مَن لم یخف الله اخافہ الله من کل شیءٍ “۱#

     Ø¬Ùˆ خدا سے ڈرتا ہے خداوند متعال اس Ú©Û’ ذریعہ سے دوسروں Ú©Ùˆ ڈراتا ہے اور جو خدا سے نہیں ڈرتا ہے خداوند متعال اس Ú©Ùˆ ہر چیز سے ڈراتا ہے Û”

     Ø¬Ø¨ مؤمن Ú©Ùˆ معلوم ہوتا ہے کہ تمام عوامل Ùˆ اسباب خدا Ú©Û’ ہاتھ میں ہیں اور کائنات کا اختیار اسی Ú©Û’ ہاتھ میں ہے تو وہ دوسروں Ú©Û’ متعلق کسی قسم Ú©Û’ استقلا Ù„ اور اختیار کا قائل نہیں ہو تا کہ اس سے ڈرے بلکہ وہ صرف خدا سے ڈرتا ہے کیونکہ وہ خداوند متعال پر ہی تکیہ اور بھروسہ کرتا ہے اور صرف اسی سے ڈرتا ہے ØŒ ہر روز اس کا ایمان تقویت پاتا ہے اس Ú©Û’ نتیجہ میں خداوند متعال اسے ایک ایسی قدرت عطا کرتا ہے کہ وہ خداکے علاوہ کسی اور سے نہیں ڈرتا اور دوسرے اس سے مغلوب ہوکر ڈرتے ہیں وہ باطل Ú©Û’ سامنے جھکتا نہیں ہے اور جس چیز Ú©Ùˆ فرض سمجھتا ہے اسے انجام دیتا ہے لیکن جو خدا سے نہیں ڈرتا ØŒ لوگ اس سے بھی نہیں ڈرتے اور وہ اپنی حیثیت Ú©Û’ تحفظ کیلئے ان سے ساز باز کرتا ہے اور جستجو کرتا ہے کہ دوسروں Ú©Ùˆ اپنے بارے میں راضی رکھے Û”

--------------------------------------------------

۱۔بحار الانوار ،ج/۷۹ص/۴۰۶



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next