آنحضرت(صلی الله علیہ و آلہ وسلم)کی زندگی کے بعض گوشے



 

۲۔انجیل یوحنا کے چودہویں باب میں مذکور ہے کہ :”اور میں اپنے والد سے چاہوں گا اور وہ تمہیں ایک اور تسلی دینے والا عطا کرے گا جو ہمیشہ کے لئے تمہارے ساتھ رہے۔“

 

اور پندرہویں باب میں مذکور ہے کہ :”اور جب وہ تسلی دینے والا آئے ، جسے والد کی جانب سے تمہارے لئے بھیجوں گا یعنی حقیقی روح جو والد سے صادر هوگی ، وہ میری گواھی دے گی ۔“

 

اصلی نسخے کے مطابق ، عیسیٰ جس کے متعلق خدا سے سوال کریں گے، کو ”پار قلیطا“کے نام سے یاد کیا گیا ہے جو ”پر یکلیطوس “ہے اور اس کاترجمہ ”تعریف کیا گیا“ ،”احمد“اور”محمد“کے موافق ہے،لیکن ”انجیل “لکھنے والوں نے اسے ”پاراکلیطوس“میں تبدیل کر کے ”تسلی دینے والا“کے معنی میں بیان کیا ہے ۔

 

اوریہ حقیقت انجیل برنابا Ú©Û’ ذریعے واضح وآشکار هوگئی کہ اس میں ”فصل ۱۱۲“ میں نقل هوا ہے کہ: ”-((Û±Û³))  اور اے برنابا !جان لوکہ اس لئے میرے اوپر اپنی نگھداری واجب ہے اور نزدیک ہے کہ (عنقریب )میر اایک شاگرد مجہے تیس Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº Ú©Û’ عوض نقد بیچ دے گا ((Û±Û´))اور لہٰذا مجہے یقین ہے کہ مجہے بیچنے والا میرے نام پر ماراجائے گا((Û±Ûµ)) کیونکہ خدا مجہے زمین سے اٹہا Ù„Û’ گا اور اس خائن Ú©ÛŒ صورت اس طرح بدل دے گا کہ ھر شخص گمان کرے گا کہ میں هوں ((Û±Û¶))اور اس Ú©Û’ ساتھ جو وہ بدترین موت مرے گا میں بچ جاوٴں گا اور دنیا میں دراز مدت تک رہوں گا ((Û±Û·))لیکن جب محمد پیغمبر خدا ((محمد رسول اللّٰہ))آئے گا مجھ سے یہ عیب اٹہا لیا جائے گا “۔

 

اور محمد رسول اللہ  (ص) Ú©ÛŒ بشارت انجیل Ú©ÛŒ فصول میں ذکر هوئی ہیں Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next