آنحضرت(صلی الله علیہ و آلہ وسلم)کی زندگی کے بعض گوشے



 

”سینا“وہ جگہ ہے جہاں حضرت موسیٰ بن عمران پر وحی نازل هوئی ۔”سعیر “عیسیٰٰ بن مریم کے مبعوث هونے کی جگہ اور ”فاران“کا پہاڑ جہاں یھوہ چمکا،تورات کی گواھی کے مطابق ”مکہ“کا پہاڑ ہے۔

 

کیونکہ سفر تکوین کے اکیسویں باب میں حضرت ہاجرہ اور اسماعیل سے مربوط آیات میں مذکور ہے کہ :”خدا اس بچے کے ساتھ تہا اور وہ پروان چڑھ کر،صحرا کا ساکن هوا اور تیر اندازی میں بڑا هوا اور فاران کے صحرا میں سکونت اختیار کی، اس کی ماںنے اس کے لئے مصر سے بیوی کا انتخاب کیا۔“

 

”فاران “مکہ معظمہ ہے، جہاں حضرت اسماعیل اور ان کی اولاد رہائش پذیر تہے اور کوہ حرا سے آتشیں شریعت اور فرمان <یَا اٴَیُّہا النَّبِیُّ جَاھِدِ الْکُفَّارَ وَالْمُنَافِقِیْنَ>[147]کے ساتھ آنے والا پیغمبر آنحضرت (ص) کے علاوہ اور کون هو سکتا ہے؟

 

اور کتاب حبقّوق(حیقوق)نبی کے تیسرے باب میں نقل هوا ہے کہ :”خدا تیمان سے آیا اور قدوس فاران سلاہ کے پہاڑ سے ، اس کے جلال نے آسمانوں کو ڈہانپ لیا اور زمین اس کی تسبیح سے لبریز هوگئی ، اس کا پر تو نور کی مثل تہا اور اس کے ہاتھوں سے شعاع پھیلی۔ “

 

مکہ معظمہ Ú©Û’ پہاڑ سے آنحضرت  (ص)Ú©Û’ ظہور Ú©ÛŒ بدولت Ú¾ÛŒ یہ هوا کہ ساری زمین ((سبحان اللّٰہ والحمد للّٰہ ولا الہ الا اللّٰہ واللّٰہ اکبر))Ú©ÛŒ صداوٴں سے گونج اٹھی اور ((سبحان ربی العظیم وبحمدہ))Ùˆ  ((سبحان ربی الاٴعلی وبحمدہ )) ساری دنیا Ú©Û’ مسلمانوں Ú©Û’ رکوع وسجود میں منتشر هوئے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next