آنحضرت(صلی الله علیہ و آلہ وسلم)کی زندگی کے بعض گوشے



 

اگر آپ(ص)کا دعوی سچا نہ هوتا تو کیا ان دشمنوں کے سامنے جو اپنی معنوی اور مادی سلطنت کو خطرے میں دیکھ رہے تہے اور ھر کمزور پھلو کی تلاش وجستجو میں تہے ، پیغمبر اکرم(ص) کا اس قاطعیت سے اعلان کرنا ممکن تہا؟!

 

احبار،[152] قسیسین،[153] علماء یہود ونصاریٰ اور سلاطین، جنہوں Ù†Û’ آپ(ص)Ú©Û’ مقابلے میں ھر حربے کا سہارا لیا، یہاں تک کہ جنگ اور مباھلہ سے عاجز هو کر جزیہ دینا قبول کر لیا،پیغمبر اسلام (ص)Ú©Û’ اس دعوے Ú©Û’ مقابلے میں کس طرح لا چار هوکر رہ گئے اور ان Ú©Û’ لئے ممکن نہ رہا کہ آنحضرت(ص) Ú©Û’ اس دعوے کا انکار کر Ú©Û’ ،آپ  Ú©ÛŒ تمام باتوں Ú©Ùˆ سرے سے غلط ثابت کردیں !آنحضرت(ص) کا صریح دعوی او رعلماء وامراء یہود Ùˆ نصاریٰ کا حیرت انگیز سکوت، آپ(ص)Ú©Û’ عصرِ ظہور میں ان بشارتوں Ú©Û’ ثبوت پر برہانِ قاطع ہے۔

 

اگرچہ اس کے بعد حب جاہ ومقام اورمال ومتاع کی وجہ سے انہیںتحریف کے علاوہ کوئی دوسری راہ نہ سوجھی کہ جس کا نمونہ فخرالاسلام نے اپنی کتاب ”انیس الاعلام“ میں اپنے ذاتی حالات کا تذکرہ کرتے وقت پیش کیا ہے، جس کا خلاصہ یہ ہے کہ :میں ارومیہ کے گرجا گھر میں متولد هوا اور تحصیل علم کے آخری ایام میں کیتھولک فرقے کے ایک بڑے عالم سے استفادہ کرنے کا موقع میسر هوا۔ اس کے درس میں تقریبا چار سو سے پانچ سو افراد شرکت کرتے تہے۔ ایک دن استاد کی غیر موجودگی میں شاگردوں کے درمیان بحث چھڑ گئی۔ جب استاد کی خدمت میں حاضر هوا تو انہوں نے پوچہا بحث کیا تھی؟ میں نے کہا:”فارقلیط“کے معنی کے بارے میں۔ استاد نے اس بحث میں شاگردوں کے نظریات معلوم کرنے کے بعد کہا:” حقیقت کچھ اور ہے “، پھر اس مخزن کی جسے میں اس کا خزانہ تصور کرتا تہا، چابی مجہے دی اور کہا :”اس صندوق میں سے دو کتابیں جن میں سے ایک سریانی اور دوسری یونانی زبان میں جو حضرت خاتم الانبیاء کے ظہور سے پھلے کہال پر لکھی هوئی ہے ،لے کر آؤ۔“

 

پھر مجہے دکہایا کہ اس لفظ Ú©Û’ معنی ”احمد“اور ”محمد“ لکہے هوئے تہے اور مجھ سے کہا:”حضرت  محمد  (ص)Ú©Û’ ظہور سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ عیسائی علماء میں اس Ú©Û’ معنی میں کوئی اختلاف نہ تہا اور آنحضرت  (ص) Ú©Û’ ظہور Ú©Û’ بعد تحریف کی“۔ میں Ù†Û’ نصاریٰ Ù° Ú©Û’ دین سے متعلق اس کا نظریہ دریافت کیا۔اس Ù†Û’ کہا: ”منسوخ هوچکاہے ۔اور نجات کا طریقہ محمد  (ص) Ú©ÛŒ پیروی میں منحصر ہے۔“ میں Ù†Û’ اس سے پوچہا: ”اس بات کا تم اظہار کیوں نہیں کرتے ؟“

 

اس نے عذر یہ بیان کیا تہا کہ اگر اظہار کروں مجہے مار ڈالیں گے اور …اس کے بعد ہم دونوں روئے اور میں نے استاد سے یہ استفادہ کرنے کے بعد اسلامی ممالک کی طرف ھجرت کی ۔[154]

 

ان دو کتابوں کا مطالعہ اس عالی مقام راھب کے روحی انقلاب کا سبب بنا اور اسلام لانے کے بعد عیسائیت کے بطلان اور حقانیت ِاسلام کے بارے میں کتاب انیس الاعلام لکھی جو عھد قدیم[155] وجدید[156] میں اس کے تتبع اور تحقیق کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12