آنحضرت(صلی الله علیہ و آلہ وسلم)کی زندگی کے بعض گوشے



 

اور اس انجیل کی بعض فصول میں((محمد رسول اللّٰہ))کے عنوان سے بشارتیں مذکور ہیں ،جیسا کہ انتالیسویں فصل میں ہے: ”اور جب آدم اپنے قدموں پرکھڑا هوا تو اس نے فضا میں کلمات لکہے هوئے دیکہے جو سورج کی طرح چمک رہے تہے کہ جن کی صریح نص یہ تھی ((لا الہ الااللّٰہ ))اور ((محمد رسول اللّٰہ))((۱۵))پس اس وقت آدم نے لب کھولے اور کہا : اے پروردگار !میرے خدا میں تیرا شکر ادا کرتا هوں کیونکہ مجہے زندگی عطا کر کے تو نے اپنا تفضل فرمایا ((۱۶))لیکن تیری بارگاہ میں فریاد کرتا هوں کہ تو مجہے ان کلمات ((محمد رسول اللّٰہ)) کے معنی بتا دے ((۱۷))پس خدا نے جواب دیا :مرحبا!اے میرے عبد آدم((۱۸))بے شک میں تمہیں بتاتا هوں کہ تم پھلے شخص هو جسے میں نے خلق کیا ہے۔“

 

اور اکتالیسویں فصل میں ہے: ”((۳۳))جب آدم نے توجہ کی تو دروازے کے اوپر((لا الہ الا اللّٰہ ،محمد رسول اللّٰہ)) لکہا هوا دیکہا۔ “

 

اور چھیانویں فصل میں ہے: ”((۱۱))اس وقت خد اجہان پر رحم فرمائے گا اور اپنے پیغمبر کوبھیجے گا، جس کے لئے ساری دنیا خلق کی ہے ۔((۱۲))جو قوت کے ساتھ جنوب کی جانب سے آئے گا اور بتوں اور بت پرستوں کو ھلاک کردے گا ۔((۱۳))اور شیطان کے انسان پرتسلط کو جڑ سے اکہاڑ پھنیکے گا((۱۴)) اور خدا کی رحمت سے خود پر ایمان لانے والوں کی خلاصی کے لئے آئے گا ((۱۵))اور جو اس کے سخن پر ایمان لائے گا بابرکت هوگا۔“

 

اور ستانویں فصل میں ہے:”((۱))اور اس کے باوجود کے میں اس کے جوتوں کے تسمے کھولنے کے قابل نہیں هوں، خدا کی رحمت سے اس کی زیارت سے شرفیاب هوا هوں۔ “

 

تورات اور انجیل کی بشارتوں کو ثابت کرنے کے لئے یھی بات کافی ہے کہ رسول خدا(ص) نے یہودیوں، نصاریٰ او ر ان کے احبار ،قسیسین اور سلاطین کو اسلام کی دعوت دی۔ یہود کے اس اعتقاد کہ<عُزَیْرٌ ابْنُ اللّٰہِ>[148] اور نصاریٰ کے اعتقاد <إِنَّ اللّٰہَ ثَالِثُ ثَلاثَةٍ >[149] کو غلط قرار دیتے هوئے ان کے مقابلے میں قیام کیااور مکمل صراحت کے ساتھ اعلان کیا کہ میں وھی هوں جس کی بشارت تورات وانجیل میں دی گئی ہے <اَلَّذِیَْنَ یَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَبِیَّ اْلاٴُمِّیَّ الَّذِیْ یَجِدُوْنَہ مَکْتُوْباً عِنْدَہم فِی التَّوْرَاةِ وَ اْلإِنْجِیْلِ>[150] <وَإِذْ قَالَ عِیْسَی ابْنُ مَرْیَمَ یَا بَنِیْ إِِسْرَائِیْلَ إِنیِّ رَسوُْلُ اللّٰہِ إِلَیْکُمْ مُصَدِّقاً لِّمَا بَیْنَ یَدَیَّ مِنَ التَّوْرَاةِ وَمُبْشِّراً بِّرَسُوْلٍ یَّاٴْتِیْ مِنْ بَعْدِی اسْمُہ اٴَحْمَدُ>[151]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next