آنحضرت(صلی الله علیہ و آلہ وسلم)کی زندگی کے بعض گوشے



ایک صحرانشین عورت آپ  (ص) Ú©Û’ پاس سے گزری تو دیکہا آ Ù¾  (ص) خاک پر بیٹہے کہانا کہا رہے ہیں۔ ا س عورت Ù†Û’ کہا:اے محمد  (ص)!تمہاری غذا غلاموں جیسی ہے اور بیٹھنے کا انداز بھی غلامو Úº جیسا ہے۔ آپ  (ص) Ù†Û’ فرمایا :مجھ سے بڑھ کر غلام کون هوگا۔[125]

اپنے لباس کو اپنے ہاتھوں سے پیوند لگاتے[126]،بھیڑ کا دودھ نکالتے [127]اور غلام وآزاد دونوں کی دعوت قبول کرتے تہے ۔[128]

اگر مدینہ کے آخری کونے میں بھی کوئی مریض هوتا اس کی عیادت کو جاتے ۔[129]

فقراء کے ساتھ ہم نشینی فرماتے اور مساکین کے ساتھ دسترخوان پر بیٹھ جاتے ۔[130]

آپ  (ص) غلاموں Ú©ÛŒ طرح کہاتے اور غلاموں Ú©ÛŒ مانند بیٹھتے تہے۔[131]

جو کوئی آپ (ص) سے ہاتھ ملاتا ،جب تک وہ خود نہ چھوڑتا آپ اپنا ہاتھ نہیں کھینچتے تہے ۔[132]

جب کسی مجلس میں تشریف لاتے تو آنے والے جہاںتک بیٹھ چکے هوتے ان کے بعد بیٹھ جاتے[133] اور کسی کی طرف ٹکٹکی باندھ کر نہیںدیکھتے ۔[134]

 Ù¾ÙˆØ±ÛŒ زندگی میں سوائے خدا Ú©ÛŒ خاطر کسی پر غضب نہ کیا Û”[135]

ایک عورت آنحضرت  (ص) Ú©Û’ ساتھ گفتگو کر رھی تھی ،بات کرتے وقت اس Ú©Û’ بدن پر Ú©Ù¾Ú©Ù¾ÛŒ طاری هوگئی تو آپ Ù†Û’ فرمایا :آرام واطمینان سے بات کرو، میں کوئی بادشاہ نہیں ہوں، میں اس عورت کا بیٹا هوں جو سوکہا گوشت کہایا کرتا تھی۔[136]

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next