انتظار اور منتظر کے خصوصیات (1)



آٹھویں صدی ہجری کے معروف سنی عالم اور کتاب ”العِبَر“کے مقدمہ کے مولف عبد الرحمٰن بن خلدون کے یہ الفاظ ملاحظہ فرمائیے:”یا د رکھو کہ ہر دور کے مسلمانوں کے درمیان یہ بات مشھوررھی ھے کہ آخری زمانہ میں اھل بیت (ع) کی ایک فرد کا ظھور ضروری ھے جودین کی حمایت کر ے گااور عدل وانصاف کو ظاہر کر ے گا ،مسلمان اس کی پیروی کریں گے ،تمام اسلامی ممالک کے اوپراس کا تسلط قائم ھوگا ،اس کا نام”مہدی“ھوگا۔اور دجال کا خروج یا قیامت کے دوسرے آثار جو صحیح احادیث سے ثابت ھیں اور ان کے بعد حضرت عیسیٰ نازل ھوں گے اور وہ دجال کو قتل کر دیں گے یا یہ کہ حضرت عیسیٰ ان کے ساتھ نازل ھو کر دجال کو قتل کرنے میں ان کی مدد کریں گے اور پھر حضرت عیسیٰ حضرت مہدی کے پیچھے نماز پڑھیں گے ۔“[3]

مدینہ اسلامی یونیورسٹی Ú©Û’ پروفیسر شیخ عبد المحسن العباد کہتے ھیں:”حرم Ú©Û’ المناک واقعہ سے بہت سے سوالات پیدا Ú¾Ùˆ گئے ھیں انھیں سوالات Ú©ÛŒ وضاحت Ú©Û’ لئے بعض علما Ø¡ Ù†Û’ ریڈیو اور دیگرذرائع ابلاغ Ú©Û’ ذریعہ اس بات Ú©ÛŒ وضاحت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ رسول خدا(ص) سے منقول روایتیں صحیح ھیں ،ان علماء میں شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز (صدر ارادہٴ تعلیم وتبلیغ)Ù†Û’ اپنے بعض رسائل اور کتابچوں میں اس مسئلہ Ú©Ùˆ رسول اللہ(ص) Ú©ÛŒ صحیح اور مستفیض احادیث سے ثابت کیا Ú¾Û’ ØŒ ان علماء میں مسجد نبوی Ú©Û’ امام شیخ عبد العزیز بن  صالح بھی شامل ھیں۔“

اس کے بعد شیخ محسن العباد تحریر کرتے ھیں کہ انھوں نے یہ رسالہ اس مسئلہ کی وضاحت کے لئے تحریر کیا ھے کہ مہدی آخر الزمان کے خروج پر صحیح روایات دلالت کرتی ھیں اور شاذ ونادرافراد کے علاوہ تقریباً سبھی علمائے اھل سنت اس کے قائل ھیں۔“[4]

 Ø§Ù“یہٴ کریمہ :<وَإِنَّہُ لَعِلْمٌ لِلسَّاعَةِ فَلاَتَمْتَرُنَّ بِہَا وَاتَّبِعُونِی ہَذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِیمٌ >[5] Ú©Û’ بارے میں ابن حجر الھیتمی Ù†Û’ یہ تحریر کیا Ú¾Û’:کہ مقاتل اور ان کا اتباع کرنے والے مفسرین کا یہ بیان Ú¾Û’ کہ:”یہ آیت مہدی Ú©Û’ بارے میں نازل ھوئی ھے۔“آئندہ ایسی احادیث بیان Ú©ÛŒ جائیں Ú¯ÛŒ جن میں یہ صراحت موجود Ú¾Û’ کہ مہدی“ کا تعلق اھل بیت  Ùª نبوت سے ھے۔اور اس بنا پر ------ آیہٴ کریمہ نسل فاطمہ Ùˆ علی رضی اللہ عنھما میں برکت پرصراحت Ú©Û’ ساتھ دلالت کرتی Ú¾Û’ اور یہ کہ خداوندعالم انھیں کثیر وطیب اولاد عطا کرے گا اور ان Ú©ÛŒ نسل Ú©Ùˆ حکمت Ú©ÛŒ کنجی اور رحمت Ú©ÛŒ معدن قرار دے گااور اس Ú©ÛŒ وجہ یہ Ú¾Û’ کہ نبی کریم  (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم)Ù†Û’ جنا ب فاطمہ  =اور ان Ú©ÛŒ ذریت Ú©Û’ لئے شیطان رجیم سے محفوظ رہنے Ú©Û’ لئے پناہ طلب Ú©ÛŒ تھی اور یھی دعا آپ Ù†Û’ حضرت علی (ع) Ú©Û’ لئے بھی Ú©ÛŒ تھی۔[6]

عصر حاضر کے شیخ الحدیث اور عالم ”شیخ ناصر الدین البانی“”التمدن الاسلامی “ نامی رسالہ میں تحریر کرتے ھیں:

”جہاں تک مسئلہ مہدی کا سوال ھے تو یاد رکھو کہ ان کے ظھور کے بارے میں بکثرت معتبر احادیث پائی جاتی ھیں ان احادیث میں سے کثیر روایات کی سند صحیح ھے اور میں اس مقام پر ا ن کے چند نمونے پیش کر رہا ھوں ۔“پھر انھوں نے کچھ حدیثوں کا تذکرہ کیا ھے۔

احادیث انتظار،شیعہ امامیہ کی نظرمیں

اثنا عشری شیعوں کے یہاں انتظار کے بارے میں بکثرت روایات بحدتواتر موجود ھیں اور ان میںاکثرکی سند صحیح ھے۔اور بعض علمائے کرام نے ان احادیث کو نہایت علمی انداز میں جمع کیا ھے۔جن میں شیخ لطف اللہ صافی کی کتاب ’منتخب الاثر “اور شیخ علی کورانی کی کتاب ”موسوعة الامام المھدی“ اھم اور قابل ذکرھیں۔[7]

سر دست ان احادیث کوپیش کر نامقصود نھیں ھے کیونکہ ھماری گفتگو کا موضوع امام مہدی (ع) کے بارے میں منقول احادیث کے بارے میں تحقیق اور سند یا دلالت کے اعتبار سے ان کا جائزہ لینا نھیں ھے بلکہ اس رسالہ میں ھمیں دوسرے موضوع کے بارے میں گفتگو کرنا ھے خداوندعالم سے دعا ھے کہ وہ ھمیں مقصد میں کامیاب کرے امام مہدی (ع) سے متعلق احادیث پر گفتگو کو ھم اس موضوع سے متعلق حدیث کی مفصل کتابوں پر ھی چھوڑتے ھیں کیونکہ ھم فی الحال جس موضوع کے بارے میں گفتگو کریںگے وہ انتظار اور اس کی تہذیبی قدرو قیمت ھے:

انتظار ایک اسلامی اصطلاح ھے جو ھمارے تہذیبی اقدار کا حصہ ھے:انتظار کے اس مفھوم پر مخصوص تہذیبی و ثقافتی انداز فکر سامنے آتا ھے کیونکہ کبھی لوگ انتظار کا غلط اور منفی مفھوم مراد لیتے ھیں جس سے ا نتظار بے حس وحرکت ،ساکت وجامد پڑے رہنے کے معنی بیان کرنے یا تاخیر والتواء میں تبدیل ھو جاتا ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next