انتظار اور منتظر کے خصوصیات (1)



اور اب تبدیلی کی اسی ھوا کا رخ امریکہ کے خلاف ھے اسی وجہ سے اس کے اقتصادیات ،امن وامان اور اخلاقی اقدار اور شان وشوکت کو زبر دست جھٹکے لگ رھے ھیں جب کہ اسے سپر پاور کہا جاتا ھے۔

بے Ø´Ú© اس موجودہ جاھلی نظام Ú©ÛŒ الٹی گنتی شروع Ú¾Ùˆ Ú†Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اوریھی اس Ú©ÛŒ تباھی وبربادی Ú©ÛŒ گھنٹی بھی Ú¾Û’ ۔ایسے میںیہ توقع کیسے Ú©ÛŒ جا سکتی Ú¾Û’ کہ اس نظام خونخواری،  درندگی وبے رحمی میںاور اضافہ ھوگا۔

ÛµÛ” غیبت سے متعلق روایات میں :”یملاٴ الاٴرض عدلاً کما ملئت ظلماً Ùˆ جوراً“ (زمین کوعدل وانصاف سے اسی طرح بھر دے گا جیسے وہ ظلم وجور سے بھری  Ú¾Ùˆ Ú¯ÛŒ ) آیا Ú¾Û’ نہ کہ”بعد ان ملئت ظلما وجوراً“(ظلم وجور سے بھر جانے      Ú©Û’ بعد Û”)

لہٰذا اس کے معنی یہ نھیں ھیں کہ امام زمانہ(عجل)اس بات کے منتظر ھیں کہ دنیا میں اس وقت جو ظلم وجور پھیلا ھوا ھے اس میں مزید اضافہ ھو جائے بلکہ ان روایات کے معنی یہ ھیں کہ جب امام ظھور فرمائیں گے تو وہ زمین کو عدل وانصاف سے بھر دیں گے اور ظلم وفساد کا خاتمہ کر یں گے اور ظلم وفسادکا دنیا سے اس طرح صفایا ھو جائے گا جےسے وہ اس سے قبل ظلم وجور سے چھلک رھی تھی۔

اعمش Ù†Û’ ابی وائل سے یہ روایت نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ امیر المومنین (ع)Ù†Û’ امام مہدی  (ع) Ú©Û’ بارے میں یہ ارشاد فرمایا Ú¾Û’:

”یخرج علی حین غفلة من الناس واقامة من الحق واظہار من الجور،یفرح لخروجہ اھل السماء وسکانھا ویملاٴ الارض عدلاً کما ملئت ظلماً وجوراً۔“[8]

” وہ اس وقت ظاہر ھوگاجب لوگ اقامہٴ حق کے سلسلہ میں خواب غفلت میں پڑے ھوں گے ظلم و جور عام ھوگااس کے ظھور سے اھل آسمان اور اس کے ساکنین میںخوشی کی لہر دوڑ جائے گی اور وہ زمین کو اسی طرح عدل وانصاف سے بھر دے گا جس طرح وہ ظلم وجور سے بھری ھوگی۔“

دوسری روایت میں ھے:”یملاٴ الاٴرض عدلاً وقسطا،کما ملئت ظلماً وجوراً“[9]زمین کو عدل وانصاف سے اسی طرح بھر دے گا جس طرح وہ ظلم وجور سے بھری ھوگی۔“

میرے خیال میں ”یملاٴ الاٴرض ظلماً وجورا“کے معنی یہ ھیں کہ ظلم وجور اتنا زیادہ بڑھ جائے گا کہ ہر طرف سے لوگوں Ú©ÛŒ چیخ وپکاراورفریاد شروع Ú¾Ùˆ جائے Ú¯ÛŒ ۔ظلم Ú©Û’ چہرے سے نقاب ہٹ جائے گاجس Ú©Û’ باعث وہ لوگوں Ú©ÛŒ نگاھوں میں خوبصورت جلوہ گرھوتا Ú¾Û’ بہ الفا ظ دیگر ظلم Ú©ÛŒ حقیقت Ú©Ú¾Ù„ کر سامنے آجائے Ú¯ÛŒ اور ان تمام نظاموں کا شیرازہ بکھر جائے گا جنھیں لوگ بظاہر اچھا سمجھتے ھیں۔اور اس وسیع وعریض تباھی وبربادی Ú©Û’ بعد لوگوں Ú©Ùˆ ایسے الٰھی نظام Ú©ÛŒ تلاش وجستجو Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ جو انھیں تباھی وبربادی سے نجات دے سکے۔ اور انھیں ایسے الٰھی قائدو رہنما Ú©ÛŒ تلاش رھے Ú¯ÛŒ جو ان Ú©Û’ ہاتھ تھام کر انھیں ان Ú©Û’ خدا تک پہنچا دے۔اس طرح Ú©ÛŒ تباھیاں دنیا میں یکے بعد دیگرے شروع Ú¾ÙˆÚ†Ú©ÛŒ ھیںان تباھیوں میںسودیت یونین Ú©ÛŒ تباھی سر فہرست Ú¾Û’ اور آخری چند برسو Úº میں امریکہ Ú©Ùˆ جو جھٹکے Ù„Ú¯ رھے ھیں ان تمام باتوں سے خود بخود الٰھی نظام اور خدائی نجات دہندہ Ú©ÛŒ  طرف توجہ مبذول Ú¾Ùˆ جاتی Ú¾Û’Û”

ظھور میں تاخیر کی وجہ کے بارے میں پھلے نظریہ کے بارے میں یہ مختصر سا تنقید ی جائزہ تھا اور اب دوسری رائے کے بارے میں گفتگو کا آغاز کر تے ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next