آنحضرت(ص) کی پانچ سنتیں



امام (علیہ السلام)نے فرمایا:اس چٹان کے پاس حضو(ص)ر کو شدید گر می لگی اصحاب نے عرض کیا:اگرآپ سایہ میں آ جا ئیں تو کیا حرج ھے؟!

فرمایا:”اسی جگہ اس سے ملنے کا وعدہ کیا ھے لہٰذا میں یھیں پر اس کاانتظار کرتا رہوں گا اگر وہ نہ آ ئے تواس کی طرف سے وعدہ خلافی ھو گی۔“(۶۸)

ھل بیت علیھم السلام کی ذمہ داری :

”محاسن“ میں حضرت علی (علیہ السلام)سے مروی ھے :ھم اھل بیت علیھم السلام کی یہ ذمہ داری ھے : کھانا کھلائیں ،حادثات میںلوگوں کو پناہ دیں اور جب سب لوگ سوتے ھیں اس وقت نماز پڑھنے میں مشغول ہوں۔(۶۹)

یہ روایت کافی میں بھی ھے ۔(۷۰)

مھمان سے کام نہ لینا:

کافی میں منقول Ú¾Û’ کہ حضرت امام علی رضاں Ú©ÛŒ خدمت میں ایک مھمان آیا مولا Ù†Û’ رات میں Ú©Ú†Ú¾ دیر اس سے بات Ú©ÛŒ چراغ Ú©ÛŒ روشنی Ú©Ù… ہوگئی مھمان Ù†Û’ اصلاح Ú©Û’ لئے ھاتھ بڑھایا امام (علیہ السلام)Ù†Û’ روک دیا خود بتّی Ú©Ùˆ درست کیا اور فرمایا: ”اِنَّا قَومٌ لانَسْتَخْدِمُ اَضْیَافَنَا:  Ú¾Ù… اھل بیت( علیھم السلام) Ú©Ùˆ یہ بات پسند نھیں کہ اپنے مھمان سے کوئی کام لیں۔“(Û·Û±)

ھم مھمان کے جانے پراس کی مدد نھیں کرتے :

امالی صدو(رہ)ق میں مروی ھے:قبیلہٴ جہنیہ کے کچھ لوگ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام)کی خدمت میں آئے امام (علیہ السلام) نے استقبال کیا ان کی خاطر تواضع کی جب وہ جانے لگے تو انھیں زاد راہ ،صلہ و عطیہ دیا پھر اپنے غلاموں سے فرمایا:

”سامان باندھنے میں ان کی مدد نہ کرنا!“

جب وہ لوگ سامان باندھ چکے تو عرض کیا:فرزند رسول(ص)!آپ نے ھماری بھت اچھی طرح خاطر تواضع کی لیکن آخر میں غلاموں کو سامان باندھنے سے کیوں روک دیا؟

امام(علیہ السلام) نےفرمایا: ھم اپنے یھاں سے جانے میں مھمانوں کی مدد نھیں کرتے۔(۷۲)

مھمان کے ساتھ کھانا :

کافی میں مروی ھے کہ جب آنحضرت(ص) کی خدمت میں کوئی مھمان آتا تھا تو آپ اس کے ساتھ کھانا تناول فرماتے تھے جب تک مھمان کھانے سے اپنا ھاتھ نھیں کھینچتا تھا آپ اس کے ساتھ کھاتے رھتے تھے ۔(۷۳)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 next