آنحضرت(ص) کی پانچ سنتیں



آنحضرت(ص) کا جواب:

مذکورہ کتاب میں ھے:جب اصحاب میںسے کو ئی صحابی یا دوسرا شخص انھیں پکار تاتو جواب میںفر ما تے:لَبَّیْکَ(میں حاضرہوں)۔(۲۵)

اصحاب کا احترام:

نیز احیاء میں ھے:آنحضرت(ص) اپنے اصحاب کے احترام میں ان کا دل خوش کرنے کے لئے انھیںکنیت کے ساتھ پکار تے تھے اور جن کی کو ئی کنیت نہ ھو تی ان کے لئے کنیت قرار دیتے تھے دوسرے لوگ بھی اسی کنیت سے پکار تے اسی طرح صاحب اولاد اور بغیر اولاد والی خواتین یھاں تک کہ بچوں کے لئے بھی کنیت رکھتے تھے اس طرح سے سب کے دلوں کو جیت لیتے تھے۔(۲۶)

 Ø§Ø­ØªØ±Ø§Ù… کاایک طریقہ”تکیہ“دینا:

احیاء میں ھے:جب آنحضرت(ص) کی خدمت میں کو ئی آتا تھا توآپ اپنا تکیہ اسے دے دیتے تھے اگر وہ قبول نہ کرتا توآپ اس قدر اصرار فر ماتے کہ اسے لینا ھی پڑتاتھا۔(۲۷)

ماہ رمضان میں بخشش:

نیز احیاء میں ھے:ماہ رمضان المبا رک میں تیز ہواکے مانند آپ کے ھا تھ میں جوکچھ آتا اسے بخش دیتے تھے۔(۲۸)

ضرورت مندوں کی مدد کی حد:

کافی میں عَجْلان سے مروی ھے کہ میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام)کی خدمت میں تھا ایک ضرورت مند آیا حضرت اٹھے ایک مٹھی بھر کر ٹوکری سے کھجور نکالی اسے دے دیا اسی طرح چار (۴)ضرورت مند آئے سب کو دیا چو تھی مر تبہ فر مایا:

”خدا ھما را اور تمھا را رازق ھے ۔“

اس کے بعد مجھ سے فرمایا:جب بھی کوئی شخص آنحضرت(ص) سے سوال کرتاتھا آپ اسے عطا فرماتے تھے ایک مر تبہ ایک خاتون نے اپنے بچہ کو بھیجا کہ جا کر سوال کرو اگر وہ یہ کھیںکہ میرے پاس کو ئی چیز نھیں تو تم کہنا:

”حضور(ص)!اپنا پیرا ہن ھی دے دیں۔“

حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام)نے فرمایا:آنحضرت(ص) نے اپنا پیراہن اتار کر دے دیااس وقت خدا نے یہ آ یت نازل کی اورآپ کو میانہ روی کا حکم دیا:

وَلاتَجْعَلْ یَدَکَ مَغْلُوْلَةً اِلٰی عُنُقِکَ وَلَاتَبْسُطْھَا کُلَّ الْبَسْطِ فَتَقْعُدَ مَلُوْماً مَّحْسُوْراً:اے رسول(ص)!اپنے ھا تھ کو گر دن سے ملا کر نہ باندھ دو ایسا نہ ھو کہ(ایک دم سے کچھ بھی نہ دو)اور نہ تو با لکل ھی اسے کھول دو(ایسا بھی نہ ھو کہ اپنا سب کچھ دے دو)پھر تمھیں ملامت زدہ،حیر تناک بیٹھنا پڑے۔ (اسراء ۱۷ ۲۹) (۲۹)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 next