آنحضرت(ص) کی پانچ سنتیں



ھر حال میں ذِکر:

مجمع البیان میں حضرت ام سلمہ(رضی الله تعالٰی عنھا) سے مر وی ھے: آنحضرت(ص) اٹھتے، بیٹھتے اور آتے جا تے وقت یہ ذکر پڑھتے تھے:

سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ وَ اَتُوْبُ اِلَیْہِ، جب ھم نے علت دریا فت کی توفرمایا:مجھے خدا کی طر ف سے اس کے پڑھنے کا حکم دیا گیا ھے اس کے بعد آپ نے اِذَاجَآءَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُکی تلاوت کی۔(۹۱)

سات(۷) خصلتیں:

بحارالانوار میں آنحضرت(ص) سے مروی ھے:میرے رب نے مجھ سے سات (۷) چیزوں کی سفارش کی ھے:چھپا کر اور ظا ھر میں ھر کام فقط خدا کے لئے کروں، جو مجھ پر ظلم کرے اسے بخش دوں،جو مجھے محروم کرے اسے عطا کروں،جو مجھ سے تعلقات ختم کر ے اس کے ساتھ صلہٴ رحم کروں،جب خامو ش ر ہوں تو غور و فکر کروں اور جب دیکھوں تو عبرت حاصل کروں۔(۹۲)

غلاموں کے ساتھ تعاون:

مناقب میں ھے:آنحضرت(ص) اپنی نعلین اور لباس خود سلتے،دروازہ خودکھولتے ، بکری کا دودھ دوھتے،اونٹنی کو باندھتے پھر دودھ دو ھتے اور جب آپ کا خادم خستہ ھو جا تا تھا تو اس کے ساتھ چکی بھی چلاتے تھے۔

گھر والوں کے ساتھ تعاون:

آنحضرت(ص) نماز شب کے وضو کے لئے پا نی خود ھی رکھتے تھے، پیدل چلنے میںکو ئی آپ پر سبقت نھیں کر تاتھا،بیٹھتے وقت کسی چیز پر ٹیک نھیں دیتے تھے، گھر کے کاموں میں مدد فرماتے اور اپنے دست مبارک سے گوشت کی بوٹیاں بناتے تھے۔

آداب طعام:

دستر خوان پر غلا موں کی طرح بیٹھتے تھے، کھانے کے بعدانگلیاں چاٹتے تھے اور کبھی اتنا ز یا دہ کھانا نوش نہ فر ماتے کہ ڈکارآنے لگے۔

آنحضرت(ص) ھر ایک غلام اورآزادشخص کی دعوت قبول فرماتے تھے چاھے ذِراع (دست کے گوشت) کی دعوت دی جا ئے یا کِراع(پایہ)کی،نیز تحفہ قبول فرما تے تھے چاھے ایک گھونٹ دودھ ھی کیوں نہ ہو،تحفہ دی ھو ئی چیز کو نوش فرماتے تھے لیکن صدقہ نھیں کھا تے تھے۔

کسی کی طرف ٹکٹکی با ندھ کر نھیں دیکھتے تھے،آپ کا غضب صرف خدا کے لئے تھا اپنے لئے کبھی غصہ نہ کیا، کبھی بھوک کی شدت میںشکم مبارک پر پتھر باندھتے تھے،ماحضر تناول فر ما تے تھے اور مو جود چیز کو نھیں ٹھکراتے تھے۔

لباس پیغمبر(ص):

آنحضرت(ص) ایک ساتھ دو لباس نھیں پہنتے تھے کبھی دھاری دار بردیمانی پہنتے اور کبھی پشمینہ (اُون کی)عبا کو او پر سے ڈال لیتے تھے اسی طرح رو ئی اور کتا ن کے لباس بھی پہنتے تھے،آپ کے اکثرلباس سفید تھے،پیراہن کو دا ہنی طرف سے پہنتے تھے،جمعہ کے لئے ایک مخصوص لباس تھا ، جب نیا لباس پہنتے تو پرانا فقیر کو دے دیتے تھے، جب کسی جگہ بیٹھتے توعبا دھری تہ کر کے لوگ بچھا دیتے تھے، داہنے ھاتھ کی چھوٹی انگلی میں چا ندی کی انگوٹھی پہنتے تھے۔

معاشرہ کے لئے پیغمبر(ص) کی سیرت:

آنحضرت(ص) کو تر بوز پسند تھا،بد بو پسندنھیں تھی، وضو کے وقت مسواک کرتے تھے، اپنی سواری پر اپنے غلام یا دوسرے کو پیچھے بیٹھا لیتے تھے،آپ سواری کے ھر قسم کے جانور مثلاً گھوڑے، گدھے اور خچر پر سوار ھو تے تھے، گدھے کی بر ہنہ پشت پر بغیر زین کے صرف لگا م کے ساتھ سوار ہوجاتے تھے کبھی ایسا بھی ھو تا کہ بغیر عبا،عما مہ،عر قچین(ٹوپی)کے ننگے پاوٴں پیدل نکل جا تے ، جنازے کی مشایعت کر تے، دوردور تک جا کر بیماروں کی عیا دت کرتے،فقراء کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے،اپنے دست مبارک سے انھیں کھانادیتے،جوشخص اخلاق میں صاحب فضل ہوتا اس کا احترام کرتے،عزت دارلوگوں سے الفت اور ان کے ساتھ نیکی کرتے ،اپنے رشتے داروں کے ساتھ صلہٴ رحم کرتے تھے البتہ انھیں دوسروں پر ترجیح نھیں دیتے تھے، کسی پر ظلم نھیں کر تے تھے، معذرت کرنے والوں کا عذر قبول فر ما تے ،جس وقت قرآن نازل نھیں ہوتا تھا ا س وقت لوگوں کو نصیحت کرتے، حضرت(ص) کی مسکراہٹ دوسرے لوگوں سے زیادہ تھی اگر کبھی ہنستے تو قہقہہ کے ساتھ نھیں ہنستے تھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 next