آنحضرت(ص) کی پانچ سنتیں



”تم آگے آگے چلو فلاں جگہ میرا انتظار کرنا!“(۱۹)

آنحضرت(ص) کاعفو:

کتاب الاخلاق میں ابوالقاسم کو فی سے مروی ھے:آنحضرت(ص) نے کبھی کسی سے انتقام نہ لیا جس سے اذیت پہنچتی اسے معاف کر دیتے تھے۔(۲۰)

ھمنشینی کے آداب:

مکارم الاخلاق میں مروی ھے:جب کو ئی شخص آنحضرت(ص) کی خد مت میں آ کر بیٹھتا تو جب تک وہ نھیں اٹھتا تھا حضور(ص) اپنی جگہ سے نھیں اٹھتے تھے۔(۲۱)

اصحاب کی مزاج پرسی:

مذکورہ کتا ب میںمر وی ھے:جب آنحضرت(ص) اپنے کسی صحابی کو تین دنوں تک نہ دیکھتے تو اس کی خیریت معلو م کر تے اگر وہ سفر میں ھو تا تودعا کرتے اگر سفر میں نہ ہوتا تو اس کی ملاقات کے لئے جا تے اور اگر بیمار ہوتا تو عیادت کے لئے جاتے۔(۲۲)

انس بن ما لک کا بیان ھے:میں نے خادم ونوکر کے عنوان سے نو(۹)سال تک آنحضرت(ص) کی خد مت کی مجھے یاد نھیں کہ اس مدت میں کبھی مجھ سے یہ فر مایا ہو: ”یہ کا م کیو ں نھیں کیا؟ “

حضو(ص)رنے کبھی میرے کا م میں عیب نہ نکالا۔(۲۳)

آنحضرت(ص) کی مھر بانی:

غزالی کی ”احیاء“ میں منقو ل ھے کہ انس نے کھا:اس خدا کی قسم! جس نے انھیں حق کے ساتھ مبعوث کیا کبھی ایسا نہ ہوا کہ آنحضرت(ص) کو کوئی کام پسند نہ آ یاہواور اس کے متعلق مجھ سے فر مایا ہو:

” اس کو کیوں انجا م دیا؟!“

جب حضو(ص)ر کی بیویاں میری ملامت کر تی تھیں تو آپ فر ما تے:

”چھوڑ دو!تقدیر میں یھی لکھا تھا۔“(۲۴)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 next