آنحضرت(ص) کی پانچ سنتیں



آنحضرت(ص) کانظرکرنا:

آنحضرت(ص) ایک نظر ڈال کر اپنی نظر پھیر لیتے تھے ،خیرہ ھو کر نھیں دیکھتے تھے، جو بات آپ کو پسند نہ ھو تی اس کوبیان نھیں فرماتے تھے ،اس طرح چلتے جیسے کو ئی نشیب کی طرف اتر تاھے حضور(ص) یہ فر ما تے تھے:”اِنَّ خِیَارَکُمْ اَحْسَنُکُمْ اَخْلاقاً:تم میں سب سے اچھا وہ ھے جو اخلاق میں سب سے اچھا ھے۔“

کھانے کی کسی چیز کی نہ تو تعریف کرتے نہ برائی،آپ کے اصحاب آپ کی مو جود گی میں کسی بات پرنزاع نھیں کر تے تھے۔

تما م امور میں بے نظیر:

جس نے آ پ سے ملاقات کی اس نے کھا:میں نے آ پ(ص) سے پھلے اور آپ کے بعد آج تک کسی کو آپ جیسا نھیں دیکھا،آپ پر خدا کا درودوسلام ہو۔(۹)

نظر کرنا اور مصافحہ کرنا:

کافی میں حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) سے مروی ھے:آنحضرت(ص) اپنے سارے اصحاب کی طرف ایک طرح سے دیکھتے تھے کبھی اس کی طرف اور کبھی اس کی طرف، اصحاب کے سامنے کبھی پیر نھیں پھیلائے،کوئی مصافحہ کرتاتو اس سے پھلے اپناھاتھ نھیں چھڑاتے جب لوگوں کویہ پتہ چل گیاتوانھوں نے مصافحہ کر کے فوراًاپنے ھاتھوںکوکھینچنا شروع کردیا۔(۱۰)

ا س کے بعد علامہ طباطبا (رہ)ئی نے فرمایا:کلینی(رہ) نے دودوسرے طریقوں سے بھی اس کی روایت کی ھے ایک میں یہ واردھے :آنحضرت(ص) نے کبھی کسی ضرورت مند کو واپس نہ کیا اگر کو ئی چیز موجود ھو تی تو اسے دے دیتے ورنہ فر ماتے :یَاتِی اللّٰہُ بِہ: خدابندو بست کردے گا۔(۱۱)

سنت ھمنشینی:

تفسیر عیاشی(رہ) میں حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام)سے مر وی ھے:آنحضرت(ص) جب کسی کے سامنے بیٹھتے تو جب تک وہ موجود ھو تاآپ اپنے لباس اور زینت کی چیزیں زیب ِتن کئے رھتے تھے۔(۱۲)

گفتگو کے وقت مسکراہٹ:

مکارم الاخلاق میںمروی ھے:آنحضرت(ص) گفتگو کے وقت مسکرا تے تھے۔(۱۳)

آنحضرت(ص) کامزاح:

نیز مکارم الاخلاق میں یونس شیبا نی سے مر وی ھے کہ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام)نے فرمایا: تم لوگ آپس میں کس قدر شوخی کر تے ہو؟

میں نے عرض کیا:بھت کم!

امام (علیہ السلام)نے فرمایا:شوخی کیوں نھیں کرتے؟!کیو نکہ شوخی ایک طرح کی خوش اخلاقی ھے تم شوخی سے اپنے دینی بھا ئی کوخوش کرسکتے ھو آنحضرت(ص) لوگوں سے شوخی کرتے تھے تاکہ انھیں خوشحال کریں۔(۱۴)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 next