آنحضرت(ص) کی پانچ سنتیں



بیکار مو من کی ملامت:

جامع الاخبار میں ابن عباسص سے مروی ھے:جب آنحضرت(ص) کسی کی طرف دیکھتے اور انھیں وہ بھلا معلوم ہوتاتھا تو پو چھتے تھے :”کیا کو ئی کام کرتاھے؟ “

اگر لوگ بتا تے کہ بیکار ھے تو حضر(ص)ت فر ماتے:”وہ میری نظروں سے گر گیا !“ لوگ پو چھتے : کیوں آپ کی نظروں سے گر گیا؟فر ماتے:” اگر مرد مو من بیکار رھے گا تو وہ اپنے دین کواپنی زندگی کاسرمایہ قراردے گا۔“(وہ اپنے دین کودنیاکے عوض فروخت کردے گا)۔(۱۳۲)

قرض، سنت ھے:

دعائم الاسلام میں حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام)سے مر وی ھے:قرض دینا، کو ئی چیز وقتی طور پر دینا اور مھمان نوازی کر نا یہ سب چیزیں سنت ھیں۔(۱۳۳)

قرض کی نیک ادائیگی:

مجمع البحرین میں منقو ل ھے کہ آنحضرت(ص) خراب در ھم بطور قر ض لیتے تھے لیکن ادائیگی کے وقت صحیح وسالم دیتے تھے۔(۱۳۴)

چار محبوب افراد:

تفسیر عیا شی(رہ) میں آنحضرت(ص) سے منقو ل ھے:خدا وند عالم نے مجھے وحی کے ذریعہ حکم دیا ھے کہ میں ان چار(۴) افراد کو دوست رکھوں:حضرت علیں جناب ابوذرصجناب سلمان صاور جناب مقدادص ۔(۱۳۵)

اس مضمون کی روایت کو طبری(رہ) نے بھی کتاب الامامہ میں نقل کیا ھے۔(۱۳۶)

حضرت علی (علیہ السلام)کو دوست رکھو!

کتاب جعفر بن محمد میں آنحضرت(ص) سے منقو ل ھے:جبرئیل (علیہ السلام)نے میرے پاس آکر کھا: ”خدا تمھیں حکم دیتا ھے کہ حضرت علیں کو دوست رکھو اور دوسروںکو بھی ان سے دوستی ومحبت کاحکم دو!“(۱۳۷)

سات(۷) خصلتوں کا حکم:

اسی کتاب میں آنحضرت(ص) سے منقول ھے:خدا نے مجھے ان سات(۷) خصلتوں کا حکم دیا ھے:

۱۔ فقیروں کو دوست ر کھنا اور ان سے قر یب رہنا۔

۲۔لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّةَ اِلَّابِاللّٰہزیا دہ کہنا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 next