اھل بیت(علیہم السلام)کی محبت و عقیدت سے متعلق کچھ باتیں (1)



انشاء اللہ ھم عنقریب اھل بیت(علیہم السلام) کی محبت و عقیدت سے متعلق کچھ فقرے بیان کریں گے اور ان فقروں کو اھل بیت(علیہم السلام) کی زیارت سے اخذ کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ جو زیارتیں اھل بیت(علیہم السلام) سے مروی ھیں وہ ان کی محبت اور ان کے دشمنوں سے بیزاری کے مفھوم سے بھری پڑی ھیں۔ زیارت کے متن میں غور و فکر کر کے ھم محبت و بیزاری کے مکمل نظریہ کو ثابت کر سکتے ھیں، لیکن فی الحال یہ ھمارا موضوع نھیںھے اور نہ ھی اس مقالہ میںمحبت و برات کی تحقیق اور ان سے متعلق نظریہ کی تشکیل کی گنجائش ھے، ھم تو یھاں زیارتوں اور اھل بیت(علیہم السلام) کی دوسری حدیثوں سے کچھ ایسے فقرے پیش کرنا چاہتے ھیں جو محبت و عقیدت سے متعلق ھیں۔

مفھوم ولاء

یہ عناصر ولاء کا پھلا عنصر ھے اور جتنی معرفت ھوتی ھے اسی تناسب سے ولاء کی قیمت ھوتی ھے اور انسان جس قدر مفھوم ولاء کو اچھے طریقہ سے سمجھتا ھے اسی لحاظ سے وہ ولاء میں قوی اور راسخ ھوگا۔

زیارت جامعہ میں آیا ھے:

”اُشھِد اللّٰہ Ùˆ اٴشھد Ú©Ù… اٴنی موٴمن بکم Ùˆ بما آمنتم بہ، کافر بعدوّکم Ùˆ بماکفرتم  بہ، مستبصر بشاٴنکم، Ùˆ بضلالة من خالفکم،۔۔۔ موٴمن بسرکم Ùˆ علانیتکم، Ùˆ شاھدکم Ùˆ غائبکم“۔

میں خدا کو گوا ہ قرار دیتا ھوں اور آپ حضرات -اھل بیت(علیہم السلام)-کو گواہ بناتا ھوں کہ میں آپ پر اور ھر اس چیز پر ایمان لایا ھوں کہ جس پر آپ ایمان رکھتے ھیں، میں آپ کے دشمن کا منکر ھوں اور ھر اس چیز کا دشمن ھوں جس کو آپ نے ٹھکرا دیا ھے، آپ کی عظمت و شان کا اور آپ کی مخالفت کرنے والے کی گمراھی کی بصیرت رکھنے والا ھوں، آپ کے پوشیدہ و عیاں اور آپ کے حاضر و غائب پر ایمان رکھتا ھوں ۔

ھم اس معرفت پراور اس اپنے اعتماد و ایمان پر خدا اور اھل بیت(علیہم السلام) کو گواہ قرار دیتے ھیں اور اس سلسلہ میں ھمیں قطعاً شک نھیں ھوتا ھے ۔

مندرجہ بالا فقرہ میں ولاء کے دو پھلو ھیں:

ایک مثبت: میں آپ پر اور ھر اس چیز پر ایمان رکھتا ھوں جس پرآپ کا ایمان ھے ۔

دوسرا منفی: وہ ھے بیزاری، میں آپ کے دشمن کا منکر ھوں ا ور ھر اس چیز سے بیزار ھوں جس کو آپ نے ٹھکرا دیا ھے، یھاں کفر کے معنی ٹھکرانے اور انکار کرنے کے ھیں تو اس لحاظ سے مذکورہ فقرے کے یہ معنی ھوں گے، میںنے آپ کے دشمنوں کو چھوڑ دیا ھے بلکہ ھر اس چیز کو چھوڑ دیا ھے جس کو آپ(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) حضرات نے چھوڑ دیا ھے ۔

اس سے پھلے والے جملہ میں اور اس جملہ میں ولاء کی قیمت اثبات و نفی کے ایک ساتھ ھونے میں ھے۔ ایک کو قبول کرنے میں اور دوسرے کو چھوڑنے میں ھے انسان کو اکثر صرف قبول کرنے کی زحمت نھیں دی گئی ھے بلکہ اس کے ساتھ کسی چیز کو چھوڑ نے کی بھی تکلیف دی گئی ھے۔



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next