امام مهدی (ع) کی اثبات ولا دت



(۳)ذھبی (م ۷۴۸ھ )نے اپنی تین کتابوں میں ولادت امام مھدی (ع) کا اعتراف کیا ھے اور ھم نے اسی پر اکتفا کیا یعنی انکے دوسرے آثار کی طرف کوئی مراجعہ نھیں کیا :

(الف)اپنی کتاب ”العبر “میں لکھتے ھیں :۲۵۶ھ میں محمد بن حسن بن علی الھادی بن محمد بن الجواد بن علی الرضابن موسیٰ الکاظم بن جعفر الصادق علوی حسینی علیھم السلام کی ولادت ھوئی ،یہ وھی ابوالقاسم ھیں جنھیں رافضین (شیعہ )خلف و حجت کہتے ھیں اور انکے القاب ”مھدی “ ”منتظر “اور ”صاحب الزمان“ھیں اور وھی بارہ اماموں میں سے آخری امام ھیں ۔[78]

(ب)تاریخ دول الاسلام میں امام حسن عسکری (ع) کے حالات زندگی میں ذکر کیا جاتا ھے :

”حسن بن علی بن محمد بن علی الرضا بن موسیٰ بن جعفر الصادق (ع) ،ابو محمد ھاشمی حسینی علیھم السلام “شیعوں کے اماموں میں سے ایک ھیں اور شیعہ حضرات انکی عصمت کے قائل ھیں اور ”حسن“کو عسکری (ع) اس وجہ سے کہتے ھیں کہ وہ سامراء میں رہتے تھے اور سامراء کو ”عسکر “کھا جاتا ھے اور وہ شیعوں کے امام ”منتظر “کے والد گرامی ھیں ،انکی شھادت ربیع الاول کی آٹھویں تاریخ کو ۲۹ سال کی عمر میں ھوئی اور انھیں انکے والد بزرگوار کے پھلو میں دفن کیا گیا اور انکے فرزند ”محمد بن حسن (ع) “جنکو امامیہ ”قائم “اور” خلف الحجة “جانتے ھیں انکی ولادت ۲۵۸ ھ میں ھوئی ھے اور دوسرا قول یہ کہ ۲۶۰ ھ میں انکی ولادت ھوئی ۔[79]

ج)کتاب ”سیر اعلام النبلاء “میں نقل کرتے ھیں :

منتظر شریف ابوالقاسم محمد بن حسن عسکری بن علی الھادی بن محمد الجواد بن علی الرضا بن موسیٰ الکاظم بن جعفر الصادق بن محمد الباقربن زین العابدین بن علی بن حسین الشھید بن علی بن ابی طالب علیھم السلام، علوی و حسینی تھے جو بارہ اماموں میں آخری امام ھیں ۔[80]

ولادت امام مھدی (ع)Ú©Û’ متعلق ذھبی Ú©Û’ بقول بحث Ú¾ÙˆÚ†Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور شخص مھدی موعود (ع)Ú©Û’ باب میں اس Ú©ÛŒ ایک غلط سوچ کہ ”موعود“محمد بن عبد اللہ نام کا ایک شخص Ú¾Û’ کہ جس سے ھمارا کوئی ربط نھیں Ú¾Û’ اس لحاظ سے انھوں Ù†Û’ بھی دوسرں Ú©ÛŒ طرح  انتظار Ú©ÛŒ گھڑیاں دیکھی ھیں

(۴)ابن وردی (م۷۴۹ھ)نے تاریخ ابن الوردی کے تتمہ میں یوں نقل کیا ھے:

محمد بن حسن الخالص کی ولادت ۲۵۵میں ھوئی ۔[81]

(۵)احمد بن حجرھیثمی شافعی(م۹۷۴ھ)نے اپنی کتاب” صواعق المحرقہ“کے گیارھویں باب کی تیسری فصل میں یوں لکھتے ھیں:ابو محمد”حسن الخالص“(جنھیں ابن خلکان نے ”عسکری“کھا ھے)کی ولادت ۲۳۲ھ میں ھوئی اور سامرہ میں ان کی وفات ھوئی،انھیں ان کے والد اور چچا کے پھلو میں دفن کیا گیا ،جن کی عمر وفات کے وقت ۲۹سال کی تھی اور یہ بھی کھا جا تا ھے کہ انھیں زھر دیا گیا،اور ان کی رحلت کے وقت صرف ایک فرزند”ابو القاسم محمد الحجة“تھا جس کی عمر اس وقت پانچ سال کی تھی ۔لیکن خدا نے اسی بچے کو اس کمسنی میں علم و حکمت عطا کردی جسے”قائم منتظر“کھا جا تا ھے [82]

(۶)شیراوی شافعی(م۱۱۷۱ھ)نے ”امام مھدی محمد بن العسکری “کی ولادت ۱۵شعبان ۲۵۵ھ ذکر کیا ھے ۔[83]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next