امام مهدی (ع) کی اثبات ولا دت



(۸)احمد بن یوسف ابوالعباس قرمانی حنفی (م ۱۰۱۹ھ)وہ اپنی کتاب کے گیارھویں فصل میں یوں تحریر کرتے ھیں :

ابوالقاسم محمد حجت اور خلف صالح کی عمر باپ کی شھادت کے وقت ۵ سال سے زیادہ نہ تھی جس طرح خدا وند عالم نے حضرت یحییٰ کو بچپنے ھی میں حکمت عطا کردی تھی اسی طرح اس بچے کو بھی اس کمسنی میں حکمت عطا کی اور اس کا قد میانہ ،چھرہ حسین ،خوبصورت بال ،کھڑی ناک چوڑی پیشانی تمام علماء کا اتفاق اس بات پر ھے کہ ھی بچہ مھدی (ع)ھے جو آخرالزمان میں قیام کرے گا،[94]اور بہت زیادہ روایات موجود ھیں جو اسکے ظھور کو ثابت کر رھی ھیں اور اسی طرح بہت سی احادیث بھی ھیں جو اسکے نورانی ھونے ،اسی کے نور سے دنیا کی ظلمت و تاریکی ختم کرنے (جس طرح شب کی تاریکی کو ختم کر کے صبح نمودار ھوتی ھے )اسکی عدالت کے نور سے کرہ زمین کے روشن ھونے اور چاند کے ھالے سے زیادہ درخشش اور چمکدار ھونے پر دلالت کرتی ھیں ۔[95]

(۹)سلیمان بن ابراھیم معروف بہ قندوزی حنفی (م ۱۲۷۰ھ)کا شمار اھل سنت کے ان علما میں کیا گیا ھے جنھوں نے امام مھدی (ع) کی ولادت اور ان کے قائم منتظر ھونے کو اچھی طرح بیان کیا ھے اس سے پھلے ان کے استدلال کا تذکرہ ھو چکا ھے لہٰذا صرف انکی اس عبارت کو پیش کرنامقصود ھے جس میں وہ کہتے ھیں :

حدیث یقینی اور روایت قطعی ھے کہ قائم (ع) کی ولادت ۱۵ شعبان ۲۵۵ھکو شھر سامراء میں ھوئی ۔[96]

اسی مقدار میں علماء اھل سنت کے نظریوں پر اکتفا کرتے ھیں اور قابل توجہ بات یہ ھے کہ :

ولادت امام مھدی (ع) کے معتقدین یا جنھوں نے اس مطلب کو بیان کیا ھے ”مولود موعود یہ وھی مھدی موعود منتظر ھے “انکی تعداد ان اسماء سے کھیں زیادہ ھے جنھیں ھم نے یھاں ذکر نھیں کیا جبکہ ھم اس سے پھلے بھی تمام استقراء اور جستجو کی طرف اشارہ کر چکے ھیں ۔


[1] اسراء، آیت ۹۰۔۹۳

[2] الکافی ،ج۱، باب ۷۶، ص ۳۲۸،ح ۲۔

[3] الکافی ،ج۱، باب ۷۶، ص ۳۲۸،ح ۱۔

[4] کمال الدین ،ج۲ ،باب ۴۲،ص۴۲۴،ح۱۔۲؛الغیبة ،شیخ طوسی (رہ)،ص ۲۳۴،ح Û²Û°Û´Û” 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next