امام مهدی (ع) کی اثبات ولا دت



اس سے پتہ چلتا ھے کہ مساٴلہ عدالت اور لوگوں کے حقوق کی رعایت کی خاطر حکومت کی مشینری کے تیز ھونے کی خاص وجہ امام مھدی (ع) کے گھر کی تلاشی اور خود امام کو ڈھونڈھناھے کیوں کہ وہ لوگ چاہتے تھے کہ باپ کی میراث ناحق طریقے سے صرف جعفر کذاب کو نہ ملے اور مھدی موعود (ع) محمدبن الحسن (عج)بھی اس سے محروم نہ رھیں !!

اس کا جواب یہ ھے کہ اگر فرض کریں کہ اس دعویٰ کو قبول کرلیا جائے پھر بھی حکومت وقت کو کوئی حق نھیں تھا کہ اس کام کو انجام دینے کے لئے اس طرح کا غلط رویہ اختیار کرتی بلکہ بہتر تو یہ تھا کہ جعفر کذاب کے دعویٰ کی تحقیق قاضیوں کے حوالے کر دی جاتی اس لئے کہ سارا جھگڑاتو وراثت کا تھا کہ اسطرح کے مسائل روزانہ پیش آیا کرتے اور فیصلے معمولی طریقے سے طے پاتے تھے جس میں قاضی گواھوں (یعنی امام عسکری(ع) کی ماں ،عورتوں ،اور کنیزوں )کو عدالت میں حاضر کر کے انکی گواھیوں اور چھان بین کے مطابق فیصلہ کر دیتا۔

 Ø§ÛŒØ³Û’ امور میں حکومتی کارندوں حتی خود خلافت کا جلد بازی کرنا اور امام عسکری(ع) Ú©Û’ جنازے Ú©Û’ دفن ھونے سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ سب کا قضاوت Ú©ÛŒ بحث سے خارج ھونا بتلاتا Ú¾Û’ کہ حکومت Ú©ÛŒ پالیسی کا مقصد امام مھدی (ع)Ú©ÛŒ ولادت Ú©ÛŒ  اطلاع حاصل کرنا تھی اور انکی تمام تر کوششیں امام Ú©ÛŒ جستجو اور ان تک رسائی حاصل کرنے Ú©Û’ ساتھ ساتھ امام Ú©Ùˆ ختم کرنا تھی نہ امام Ú©ÛŒ میراث انکے اصلی وارث Ú©Ùˆ دینا ،اس لحاظ سے حضرت Ú©Û’ غیبت Ú©Û’ دلائل میں سے ایک دلیل انکے آباء Ùˆ اجداد Ú©ÛŒ احادیث Ú©ÛŒ روشنی میں حضرت Ú©ÛŒ جان کا خطرہ بتایا گیا Ú¾Û’Û”

ولادت امام مھدی (ع)کے متعلق علماء انساب کا اعتراف کرنا

ایسے موقع پر اسطرح کے مسائل میں ضرورت اس بات کی ھوتی ھے کہ ماھرین اور اھل فن کی طرف رجوع کیا جائے تو ولادت امام مھدی (ع) کے مساٴلہ میں قاعدے کے مطابق دوسروں کے علاوہ علماء انساب کی ضرورت بطریق اولیٰ پڑی ھوگی لہذا ان میں سے بعض اھل فن کا نظریہ ملاحظہ ھو۔

 (Û±)علم انساب Ú©Û’ مشھورماھر شخص ابو نصر سھل بن عبداللہ ،داؤد بن سلیمان بخاری Ø› جوتھی ہجری Ú©Û’ عالم جو Û³Û´Û± میں بقید حیات اوروہ  امام مھدی (ع)Ú©ÛŒ غیبت صغریٰ Ú©Û’ زمانے میں موجود تھے وہ اس بارے میں کہتے ھیں :علی بن محمد نقی (ع)Ú©Û’ ایک فرزند بنام حسن بن علی عسکری (ع) تھا جو ام ولد نوبیة بنام ”ریحانہ“ سے Û²Û³Û± میں پیدا ھوئے اور انکی وفات Û²Û¶Û° Ú¾ میں Û²Û¹ سال Ú©ÛŒ عمر میں شھر سامرہ میں ھوئی ،اور علی نقی (ع)Ú©Û’ ایک اور بیٹا تھا جس کا نام جعفر تھا جسکو شیعہ جعفر کذاب کہتے ھیں وہ اس لئے کہ وہ خود Ú©Ùˆ امام عسکری (ع) کا وارث جانتے تھے اور خود امام عسکری (ع) Ú©Û’ بیٹے ” حجت قائم (ع)“ Ú©Ùˆ انکا وارث نھیں مانتے تھے، لیکن ھاں ان ”حجت قائم (ع)“ Ú©Û’ نسب میں کوئی Ø´Ú© نھیں Ú¾Û’ Û”[65]

پانچویں قرن کے مشھور نساب سید عمری جو یہ لکھتے ھیں :

جب ابو محمد (عسکری (ع) )کی وفات ھوئی انکے اصحاب خاص اور معتمدین کو ”نرجس “ سے ایک فرزند کے متولد ھونے کا علم تھا جس کے بارے میں آگے چل کے ھم اس باب کے متعلق روایات ذکر کریں گے ۔مومنین بلکہ تمام لوگوں کا امتحان اسکی غیبت کے ذریعے لیا گیا اور جعفر کذاب نے اپنے بھائی کے منصب اور مال سے لالچ کیا اور انکے صاحب اولاد ھونے کا انکار کر بیٹھے اور بعض ستمگروں نے امام عسکری (ع) کی کنیزوں اور نوکروں کی گرفتاری میں اسکی مدد کی ۔[66]

 (Û³)فخر رازی شافعی (Ù…Û¶Û°Û¶ Ú¾) یوں کہتے ھیں :

 Ø§Ù…ام حسن عسکری (ع) Ú©Û’ دو بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں ،ان دو بیٹیوں میں سے ایک صاحب الزمان اور دوسرے کانام موسیٰ جو آپکی زندگی Ú¾ÛŒ میں انتقال کر گئے تھے اور دو بیٹیوں میں ایک کا نام فاطمہ اور دوسری کانام ام موسیٰ تھا جو امام زندگی میں رحلت کر گئیں [67]  

 (Û´)مروزی ازوقانی (Ù… بعد از Û¶Û±Û¶)وہ بھی جعفر Ú©Ùˆ اپنے بھیجنے Ú©Û’ انکار کرنے Ú©ÛŒ وجہ سے کذاب کہتے تھے، [68]یہ ولادت امام مھدی (ع)پر بہت بڑی دلیل Ú¾Û’Û”

(۵)سید نسابہ ،جمال الدین احمد بن علی حسینی معروف بہ ان عنبہ (م ۸۲۸ھ)وہ یوں کہتے ھیں : علی ھادی جن کا لقب عسکری (ع) ھے وہ سامرا کے محلہ ٴ عسکر میں رہتے تھے انکی ماں ام ولد جو نھایت درجہ کی شریف اور فاضلہ تھیں متوکل نے انکو سامراء بھیجا اور وہ وھاں رہ گئیں اور وھیں رحلت کیں ،علی بن محمد النقی کے دو بیٹے تھے ایک امام عسکری (ع) جو بہت بڑے زاھد عالم شخص تھے اور شیعوں کے نزدیک وھی بارھویں امام مھدی(عج)اور ”قائم منتظر “کے پدر بزرگوار تھے اور خود امام مھدی (ع)’نرجس“نامی ام ولد سے پیدا ھوئے اور امام علی نقی (ع) کا دوسرا بیٹا ابو عبداللہ جعفر ملقب بہ کذاب تھا جو امام حسن عسکری (ع) کی شھادت کے بعد امامت کا دعویٰ کرنے کے سبب اس لقب سے مشھور ھوا۔[69]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next