آلِ محمد سے کیا مراد ہے؟



جہاں تک "مومن آلِ فرعون" کا تعلق ہے، تو یہ باتیں ذہن نشین فرمائیں کہ:

•        اُس وقت مصر Ú©Û’ تمام Ú©Û’ تمام حکمرانوں کا لقب فرعون تھا Û”

•        اور سارے فرعون بے اولاد نہیں تھے Û”

•        اور انہیں فرعونوں Ú©ÛŒ نسلوں سے مل کر ایک خاندان بن گیا تھا جو کہ "آلِ فرعون" Ú©Û’ نام سے جانا جاتا تھا Û”

•        اللہ Ù†Û’ اسی آلِ فرعون Ú©Û’ خاندان Ú©Û’ ایک شخص Ú©Ùˆ "مومن آلِ فرعون" کہا ہے Û”

بعض مرتبہ حکمران مختلف القاب اختیار کرتے ہیں، جیسے قیصر، کسریٰ، سیزر وغیرہ۔ آج اگر ہم سے کوئی پوچھے کہ سعودی عرب پر کون حکمران ہے تو ہم یہی کہیں گے کہ آلِ سعود حکمران ہیں، اور انکا لقب ملک ہے.

سعودیہ میں شاہ فہد بادشاہ اور ان کے بھتیجے عبد اللہ ولیعہد قرار پائے ہیں ۔ جبکہ اس سلطنت کی بنیاد عبد العزیز ابن عبد الرحمان بن فیصل السعود نے رکھی تھی۔ اس وقت سے ان کے جانشین، بلکہ تما م خاندان کو آلِ سعود کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ تو ہم یہ تو کہہ سکتے ہیں کہ ولیعہد عبداللہ کا تعلق آلِ سعود سے ہے اور انہی کی حکومت ہے اور اسی طرح اور جتنے شہزادے ہیں وہ سب بھی آلِ سعود کے نام سے جانے جاتے ہیں ۔

مگر یہ سعودی عرب کے ہر شہری کے متعلق نہیں کہا جا سکتا کہ اس کا تعلق بھی آلِ سعود سے ہے ۔

حکمرانوں کا ملک ہوتا ہے،قوم ہوتی ہے مگر امت نہیں ۔ امت تو صرف انبیاء کی ہوتی ہے ۔ جبکہ فرعون نبی اور رسول نہیں تھا، بلکہ کافر حکمران تھا ۔ اولاد کی اولاد کے سلسلہ کو نسل کہتے ہیں اور ان ہی سے خاندان کا وجود ہے ۔ قران میں آّل سے مراد یہی اولاد، نسل یا خاندان ہے ۔

قران میں "آل" کی مزید مثالیں



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next