آلِ محمد سے کیا مراد ہے؟



آل سے مراد قوم یا امت ہرگز نہیں ہے کیونکہ اللہ نے قران میں "آل" کے لفظ کے ساتھ "قوم" کا لفظ استعمال کر کے آل اور قوم دونوں کو الگ الگ کر دیا ہے ۔

آئیے دیکھتے ہیں کہ قران کیسے "آل" اور "قوم" میں فرق کر رہا ہے:

 ÙƒÙŽØ°Ù‘َبَتْ قَوْمُ لُوطٍ بِالنُّذُرِ

إِنَّا أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ حَاصِبًا إِلَّا آلَ لُوطٍ نَّجَّيْنَاهُم بِسَحَرٍ

(القران ٥٤:٣٤) قومِ لوط نے بھی ڈرانے والوں کی تکذیب کی۔ بیشک ہم نے ان پر پتھر برسانے والی ہوا بھیجی، سوائے لوط (علیہ السلام) کے گھر والوں کے، انہیں ہم نے سحر کے وقت نجات دے دی۔

•  ترجمہ از سعودی مطبوعہ قران

پھر ملاحظہ فرمائیں کہ کس طرح سعودی مطبوعہ قران آل کا ترجمہ قوم یا امت کرنے کی بجائے گھر والوں کر رہا ہے ۔

اگر آل سے مرادامت یا قوم ہوتی تو پھر حضرت لوط (ع) کی امت تو اسی رات عذاب سے دفن ہو گئی تھی جبکہ اللہ کہہ رہا ہے کہ اس نے آلِ لوط کو بچا لیا ہے ۔

ایک اور جگہ اللہ قران میں کہہ رہا ہے:

 Ù‚َالُواْ إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَى قَوْمٍ مُّجْرِمِينَ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next