آلِ محمد سے کیا مراد ہے؟



          ) اور ایک مومن شخص Ù†Û’ØŒ جو کہ فرعون Ú©Û’ خاندان سے تھا، کہا کہ کیا تم ایک شخص Ú©Ùˆ محض اس بات پر قتل کرتے ہو کہ وہ کہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے؟ اور تمہارے رب Ú©ÛŒ طرف سے دلیلیں Ù„Û’ کر آیا ہے Û”

  اردو ترجمہ از سعودی مطبوعہ قران

صرف یہیں ایک جگہ نہیں، بلکہ جہاں جہاں قران میں آل کا لفظ آیا ہے، وہاں پر ایک دفعہ بھی ان سعودی علماء نے اس کا ترجمہ کبھی قوم یا امت نہیں کیا ہے بلکہ ہمیشہ ترجمہ کے لیے خاندان والے یا گھر والے استعمال کیا ہے ۔

مثلاً سورہ یوسف میں اللہ سبحانہ تعالیٰ آلِ یعقوب استعمال کر رہا ہے:

 ÙˆÙŽÙƒÙŽØ°ÙŽÙ„ِكَ يَجْتَبِيكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِن تَأْوِيلِ الأَحَادِيثِ وَيُتِمُّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكَ وَعَلَى آلِ يَعْقُوبَ كَمَا أَتَمَّهَا عَلَى أَبَوَيْكَ مِن قَبْلُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ إِنَّ رَبَّكَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ

(القران ١٢:٦) اور اسی طرح تیرا پروردگار تجھے برگزیدہ کرے گا اور تجھے معاملہ فہمی (یا خوابوں کی تعبیر) سکھائے گا اور اپنی نعمت تجھے بھرپور عطا فرمائے گا ۔

اور یعقوب کے گھر والوں کو بھی۔ جیسے کہ اس نے اس سے پہلے تیرے دادا اور پردادا یعنی ابراہیم و اسحاق کو بھی بھرپور اپنی نعمت سے نوازا ۔

  ترجمہ از سعودی مطبوعہ قران

اور آلِ یعقوب کے ذیل میں ان سعودی علماء نے جو تفسیر کی ہے، وہ بھی قابلِ غور ہے

 â€™Ø§Ø³ (نعمت) سے مراد نبوت ہے، جو یوسف (ع) Ú©Ùˆ عطا Ú©ÛŒ گئی۔ یا وہ انعامات ہیں جن سے یوسف علیہ السلام مصر میں نوازے گئے Û” اور آلِ یعقوب سے مراد یوسف علیہ السلام Ú©Û’ بھائی اور ان Ú©ÛŒ اولاد وغیرہم ہیں، جو بعد میں انعاماتِ الہیٰ Ú©Û’ مستحق بنے Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next