معتزلہ کی نظر میں قرآن کا اعجاز

حسین حیدر زیدی


٣٨ Û”  ابومسلم محمد بن بحر اصفہانی، کاتب، نحوی، ادیب ØŒ معتزلی مذہب Ú©Û’ متکلم Ùˆ مفسر Û” عباسی حکومت Ú©Û’ رجالی، عبدالرحیم خیاط Ú©Û’ شاگرد، علویان طبرستان Ú©Û’ دبیر، متوفی ٣٢٢ Û”

٣٩ Û”  طبقات الشافعیہ، ج ٥، ص ١٢١ Û”

٤٠۔  ابوبکر عبدالرحمان بن کیسان الاصم، واصل بن عطاء Ú©Û’ شاگرد، تفسر میں ابوعلی جبائی Ú©Û’ استاد اور ابوھذیل سے اس Ù†Û’ بہت سے مناظرے کئے ہیں Û” یہ حضرت امیر (علیہ السلام) Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ بہت سے افعال میں خاطی اور معاویہ Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ بعض افعال میں صحیح سمجھتا تھا Û” ابوبکر الاصم معتزلی، ابوالعباس الاصم اشعری Ú©Û’ علاوہ کوئی اور ہے اور یہ ابو مظفر اسفراینی کا استاد ہے Û”

٤١ Û”  عبیداللہ بن محمد جرو اسدی، معروف بہ ابوالقاسم اسدی، شاعر، نحوی اور عضدالدولة دیلمی Ú©Û’ کاتب، ابوعلی فارسی اور ابوسعید سیرافی Ú©Û’ شاگرد ہیں ØŒ ان کا شمار بغداد Ú©Û’ معتزلہ میں ہوتا ہے متوفی ٣٨٧ ہجری Û”

٤٢ Û”  ابوبکر محمد بن حسن بن محمد ØŒ بغداد Ú©Û’ معتزلی ØŒ متوفی ٣٥١ Û” ان Ú©ÛŒ تفسیر کا خطی نسخہ دارالکتب مصر اور برطانیہ Ú©Û’ کتب خانہ میں موجود ہے Û”

٤٣ Û”  ابو علی موسی بن سیار اسواری، ابوھذیل اور نظام Ú©Û’ شاگرد، یہ زبان عربی اور فارسی میں تفسیر کہتے تھے Û” انہوں Ù†Û’ تیس سال تک قرآن کریم Ú©ÛŒ تفسیر بیان Ú©ÛŒ لیکن تفسیر پوری نہیں ہوئی Û” ان Ú©Û’ انتقال Ú©ÛŒ تاریخ معلوم نہیں ہے Û”

٤٤ Û”  ابویعقوب یوسف بن عبیداللہ بن شحام، معتزلہ بصرہ Ú©Û’ رئیس، ابو علی جبائی Ú©Û’ استاد، ابوھذیل علاف Ú©Û’ شاگر تھے، متوفی ٢٦٧ Û”

٤٥ Û”  محمد بن ھذیل بن عبداللہ ØŒ معتزلہ Ú©Û’ سب سے پہلے راہنماوں میںسے ہیں Û” چونکہ ان کا گھر گھانس بیچنے والوں Ú©Û’ محلہ میں تھا اس لئے ان Ú©Ùˆ علاف کہتے تھے Û” یہ عثمان الطویل Ú©Û’ شاگر د ہیں Û” بحث جدل میں ان کا ثانی نہیں تھا۔ ابوھذیل Ú©ÛŒ وفات Ú©Ùˆ ٢٢٧، ٢٣٠ اور ٢٣٥ ہجری نقل کیا ہے لیکن ٢٣٥ ہجری کا قول جس Ú©Ùˆ سید مرتضی اور ابن مرتضی Ù†Û’ نقل کیا ہے ØŒ یقینا صحیح نہیں ہے، کیونکہ قاضی عبدالجبار کہتے ہیں : جب علاف دنیا سے گئے تو خلیفہ عباسی واثق Ù†Û’ ان Ú©Û’ تعزیت Ú©Û’ جلسہ میں شرکت Ú©ÛŒ Û” اور واثق کا انتقال ٢٣٢ ہجری میں ہوا ہے Û” لہذا علاف کا انتقال واثق سے پہلے ہوا ہے Û” اس بناء پر ٢٣٠ ہجری کا قول صحیح معلوم ہوتا ہے Û”

٤٦ Û”  المغنی ØŒ ١٦ ØŒ صفحہ ٣٨٧ Û”

٤٧ Û”  ابراہیم بن سیار بن ہانی، معروف بہ نظام، ابوہذیل علاف Ú©Û’ بھانجے اور شاگرد تھے ØŒ بصرہ سے بغداد گئے اور فلسفہ Ú©ÛŒ جن کتابوں کا اسی وقت ترجمہ ہوا تھا ان کامطالعہ کیا Û” پھر بصرہ واپس آکر ابوہذیل سے مناظرہ کیا Û” یہ پہلے شخص ہیں جنہوں Ù†Û’ معتزلہ Ú©Û’ مباحث میں فلسفہ Ú©Ùˆ داخل کیا اور اپنے خاص نظریات Ú©Ùˆ اس میں بیان کیا Û” ان Ú©ÛŒ تاریخ وفات Ú©Û’ متعلق اختلاف ہے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next