معتزلہ کی نظر میں قرآن کا اعجاز

حسین حیدر زیدی


Ù¤ Û”  ''النکت فی اعجاز القرآن، مولف علی بن عیسی الرمانی (متوفی ٣٨٦) Û” اعجاز قرآن سے متعلق تین رسالوں Ú©Û’ ضمن میں Ú†Ú¾Ù¾ÛŒ ہے Û”

Ù¥ Û”  اعجاز القرآن، مولف ابوعمر سعید باھلی بصری (٣٥) یہ کتاب بھی ہم تک نہیں پہنچی ہے (٣٦) Û”

Ù¦ Û”  قاضی عبدالجبار (متوفی ٤١٥) انہوں Ù†Û’ المغنی Ú©ÛŒ سولہویں جلد میں اعجازقرآن سے متعلق مفصل بحث Ú©ÛŒ ہے Û”

Ù§ Û”  اعجاز سورہ الکوثر، زمخشری (متوفی ٥٣٨) یہ کتاب حامد الخفاف Ú©ÛŒ تحقیق Ú©Û’ ساتھ مصر میں Ú†Ú¾Ù¾ÛŒ ہے Û”

Ù¨ Û”  بیان الاعجاز فی سورة قل یا ایھا الکافرون ،مطرزی خوارزمی Û” یہ کتاب حمد بن ناصر الدخیل Ú©ÛŒ تحقیق Ú©Û’ ساتھ سعودی عرب میں Ú†Ú¾Ù¾ÛŒ ہے Û”

یہ کتابیں معتزلہ کی تفسیری کتابوں کے علاوہ ہیں جن میں سے اکثر و بیشتر ختم ہوگئی ہیں ۔ سبکی نے طبقات الشافعیہ میں نقل کیا ہے کہ ابویوسف قزوینی معتزلی (٣٧) کے کتب خانہ میں ابوالقاسم بلخی ،ابوعلی جبائی، ان کے بیٹے ابوہاشم، ابومسلم محمد بن بحر معتزلی (٣٨) کی تفاسیر کو حاصل کیا جاسکتا ہے (٣٩) ۔ اور یہ تفسیریں ابوبکر الاصم (٤٠) ، ابوالقاسم اسدی (٤١) ابوالنقاش (٤٢) موسی الاسواری (٤٣) شحام (٤٤) اور کشاف کے علاوہ دوسری تفاسیر ہیں ۔ البتہ ان سب تفسیروں میں سے تفسیر الکشاف اور ابومسلم اصفہانی اور ابوعلی جبائی کی تفسیریں باقی ہیں جن کو سید محمد رضا غیاثی نے ''بررسی آراء و نظریات تفسیری ابومسلم اصفہانی کے نام سے ایک کتاب میں جمع کیا ہے ۔

اعجاز قرآن کے سلسلہ میں معتزلہ کے بزرگ علماء کانظریہ

ابوھذیل علاف (٤٥) :  قاضی عبدالجبار ØŒ ابوہذیل سے اس طرح نقل کرتے ہیں : '' Ùˆ اعلم ان ما نقول ما ذکر عن شیخنا ابی ھذیل بانہ قال : قد علمنا ان العرب کانت اعرف بالمتناقض من الکلام من ھولاء المخالفین Ùˆ کانت علی ابطال امر رسول اللہ صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ احرص Ùˆ کان صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم یتحداھم بالقرآن Ùˆ یقرعھم بالعجز عنہ Ùˆ یتحداھم بانہ لوکان من عند غیراللہ لوجدوا فیہ اختلافا کثیرا Ùˆ یورد ذلک علیھم تلاوة Ùˆ فحوی لانہ کان علیہ السلام ینسبہ الی انہ من عنداللہ الحکیم Ùˆ انہ مما لا یاتیہ الباطل من بین یدیہ Ùˆ لا من خلفہ Ùˆ یدعی انہ دلالة Ùˆ ان فیہ الشفاء فلوکان الامر فی تناقض القرآن علی ما قالہ القول لکانت العرب فی ایامہ الی ذلک اسبق فلما رایناھم قدعدلوا عن ذلک الی غیرہ من الامور، علمنا زوال التناقض عنہ Ùˆ سلامتہ علی اللغة  '' (٤٦) اس عبارت سے واضح طور پر یہ معلوم ہوتا ہے کہ ابوھذیل ØŒ قرآن میں تناقض نہ ہونے Ú©Ùˆ قرآن Ú©Û’ معجزہ ہونے پر دلیل سمجھتے ہیں اور وہ قائل ہیں کہ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم ) Ù†Û’ مشرکین Ú©Ùˆ چیلنج کیا اورجب وہ قرآن کریم Ú©ÛŒ نظیر نہ لا سکے تو دوسرے کاموں Ú©ÛŒ طرف متوجہ ہوگئے Û”

نظام (٤٧) :  نظام کا صرفہ کا نظریہ قرآن Ú©Û’ اعجاز سے متعلق ان Ú©Û’ مشہور نظریات میں سے ہے Û” سب سے پہلے جس Ù†Û’ صرفہ Ú©ÛŒ گذارش دی ہے وہ فراء ہے (٤٨) پھر جاحظ Ù†Û’ رسالہ خلق القرآن (٤٩)اور خیاط Ù†Û’ الانتصار (٥٠) میں اس Ú©ÛŒ نسبت نظام Ú©ÛŒ طرف دی ہے Û” ابوالحسن اشعری Ù†Û’ مقالات الاسلامیین میں لکھا ہے : '' Ùˆ قال النظام الآیة Ùˆ الاعجوبة فی القرآن ØŒ ما فیہ من الاخبار عن الغیوب۔ فاما التالیف Ùˆ النظم ØŒ فقد کان یجوز ان یقدر علیہ العباد لولا ان اللہ منعھم بمنع Ùˆ عجز احدثھما فیھم ''(٥١) Û” اس Ú©Û’ بعد باقی مولفین Ù†Û’ ان سے نقل کیا ہے (٥٢) اس کتاب میں منقول مطالب سے معلوم ہوتا ہے کہ نظام ØŒ قرآن کریم Ú©Ùˆ معجزہ سمجھتے تھے Û” اس دلیل Ú©ÛŒ وجہ سے کہ غیب اور لوگوں Ú©Û’ دلوں Ú©ÛŒ خبر دی ہے، لیکن یہاں پراس کا بنیادی اعتراض ØŒ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم) Ú©Û’ چیلنج سے سازگار نہیں ہے ØŒ کیونکہ نظام ØŒ صرفہ Ú©Û’ قائل ہیں Û” صرفہ نظام Ú©Û’ بارے میں یہ کہا جاسکتا ہے : نظام ØŒ عدم اعجاز میں ایک اعجاز Ú©Û’ قائل ہیں ØŒ یعنی خود قرآن کریم نظم اور فصاحت Ùˆ بلاغت Ú©Û’ لحاظ سے معجزہ نہیں ہے ØŒ لیکن لوگوں کوقرآن کریم Ú©Û’ مثل لانے سے عاجز کردینے Ú©Û’ اعتبار سے ابدی معجزہ ہے جس Ú©ÛŒ خداوند عالم Ù†Û’ قرآن کریم Ú©Û’ متعلق اعمال کیا ہے Û”

ابو موسی مردار (٥٣) :  معتزلہ Ú©ÛŒ کتابوں میں قرآن کریم Ú©Û’ اعجاز Ú©Û’ متعلق مردار کا کوئی نظریہ نہیں ملتا، لیکن عبدالقاہر بغدادی Ù†Û’ ان Ú©Û’ متعلق لکھا ہے : ''وکان ھذا المردار زعم ان الناس قادرون علی ان یاتوا بمثل ھذا القرآن Ùˆ بما Ú¾Ùˆ افصح منہ کما قال النظام'' (٥٤) Û”  دوسری جگہ انہوں Ù†Û’ لکھا ہے : '' وکان (المردار) قد افتتح دعوتہ بان قال لاتباعہ ان الناس قادرون علی مثل القرآن Ùˆ علی ما Ú¾Ùˆ احسن منہ نظما '' (٥٥) پھر ابومظفر اسفراینی (متوفی ٤٧١) ØŒ شہرستانی (متوفی ٥٤٨) Ù†Û’ کتاب الملل والنحل میں اس بات Ú©Ùˆ نقل کیا ہے : '' الثالثة : قولہ فی القرآن ،ان الناس قادرون علی مثل القرآن فصاحة Ùˆ نظما Ùˆ بلاغة Ùˆ Ú¾Ùˆ الذی بالغ فی القول بخلق القرآن'' (٥٧) سمعانی (٥٨) Ù†Û’ بھی الانساب میں اس بات Ú©Ùˆ نقل کیا ہے (٥٩) ان سے پہلے ابوبکر باقلانی Ù†Û’ اعجاز القرآن میں اس قول Ú©Ùˆ مجمل طور سے بیان کیا ہے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next