جنگ نہروان کے بعد کے واقعات



    ”ھم خدا Ú©ÛŒ طرف سے آئے ھیں اور اسی Ú©ÛŒ بارگاہ میں واپس جائیں Ú¯Û’ تمام حمدو ثناخدا Ú¾ÛŒ Ú©Û’ لئے Ú¾Û’ کہ وہ اس دنیا کا پروردگار Ú¾Û’Û” خدا یا! میں مالک Ú©ÛŒ مصیبت کا اجر تجھی سے چاہتا Ú¾ÙˆÚº کیونکہ اس Ú©ÛŒ موت زمانہ Ú©ÛŒ سب سے بڑی مصیبت Ú¾Û’ ۔مالک پر خدا Ú©ÛŒ رحمتیں ھوں، اس Ù†Û’ اپنے عہدکو وفا کیا اور اپنی عمر Ú©Ùˆ ختم کیا اور اپنے رب سے ملاقات کی، Ú¾Ù… Ù†Û’ پیغمبر Ú©Û’ بعد باوجودیکہ اپنے Ú©Ùˆ آمادہ کر لیا تھا کہ ہر مصیبت پر صبر کریں Ú¯Û’ ØŒ اس حالت میں بھی یھی کہتے ھیں کہ مالک Ú©ÛŒ  شہادت ایک بہت بڑی مصیبت Ú¾Û’ØŒ   [23]

فضیل کہتے ھیں:”جب مالک کی خبر شہادت حضرت علی علیہ السلام کو ملی تو میں آپ کی خدمت میں گیا ، دیکھا کہ بے حد اظہار افسوس کررھے ھیں اور کہہ رھے ھیں: خدایا! مالک کو بہترین درجہ عطا کر، واقعاً مالک کتنی اچھی شخصیت کے مالک تھے، اگر وہ پہاڑ تھے تو ایسا پہاڑ جس کی مثال نھیں اور اگر پتھر تھے تو بہت سخت پتھر ، خدا کی قسم ،اے مالک تمھاری موت نے ایک دنیا کو لرزہ براندام کردیا اور دوسری دنیا کو شاد و مسرور کردیا۔ مالک جیسوں کی شہادت پر عورتوں کونوحہ و بکا کرنا پڑھنا چاھیے، کیا کوئی مالک جیسا ھے؟

پھر آگے کہتے ھےں: علی علیہ السلام مسلسل اظہار افسوس کررھے تھے اور بہت دنوں تک آپ کے چہرہٴ انور پر غم کے اثرات نمایاں تھے۔

امام علیہ السلام کا خط محمد بن ابی بکر کے نام

امام علیہ السلام نے جب مصر کی حکومت کی ذمہ داری محمد بن ابی بکر سے لیکر مالک اشتر کو سونپی تو محمد کچھ ملول تھے جب محمد کے ملال کی خبر امام علیہ السلام کو ملی تو آپ نے محمد کو خط لکھا جس میں مالک اشتر کی شہادت کی خبر کے بعد ان کی دلجوئی فرمائی اورلکھا:

”مجھے خبر ملی Ú¾Û’ کہ مالک اشتر Ú©Ùˆ مصر اعزام کرنے Ú©ÛŒ وجہ سے تم رنجیدہ ھوگئے Ú¾Ùˆ لیکن میں Ù†Û’ اس کام Ú©Ùˆ اس لئے انجام نھیں دیا تھا کہ تم Ù†Û’ اپنی ذمہ داریوں میں غفلت یا کوتاھی Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور اگر میں Ù†Û’ تمھیں مصر Ú©ÛŒ حکومت سے معزول کیا Ú¾Û’ تو اسکے بدلے میں تمھیں کسی دوسری جگہ کا والی Ùˆ حاکم قرار دوںگا جس کا چلانا Ú©Ú†Ú¾ مشکل اور سخت نہ ھوگا اور وہاں Ú©ÛŒ حکومت تمھارے لئے بہتر ھوگی،جس شخص Ú©Ùˆ میں Ù†Û’ مصر Ú©ÛŒ سرداری کےلئے چنا تھا وہ Ú¾Ù… لوگوں Ú©Û’ لئے خیر خواہ اور دشمنوں Ú©Û’ لئے بہت سخت تھا، خدا اس پر رحم کرے کہ اس Ù†Û’  اپنی زندگی بڑے آرام سے گذاری اور موت سے ملاقات Ú©ÛŒ جب کہ Ú¾Ù… اس سے راضی تھے، خدا بھی اس سے راضی ھواور اسے دوہرا ثواب عطا کرے Û” اب اس وقت تم پر لازم Ú¾Û’ کہ دشمن سے جنگ کرنے Ú©Û’ لئے اپنی فوج Ú©Ùˆ شہر سے باہر بھیج دو اور وھیں پر پڑاوٴ ڈال دواور عقل Ùˆ خرد سے امور انجام دو اور جنگ Ú©Û’ لئے آمادہ ھوجاوٴ، لوگوں Ú©Ùˆ خدا Ú©ÛŒ طرف آنے Ú©ÛŒ دعوت دو اور خدا سے مدد طلب کرو کہ وہ تمھارے اھم کاموں میں کافی Ú¾Û’ اور مصیبت Ú©Û’ وقت تمھارا مددگار ھے“۔[24]

محمد بن ابی بکر کا خط امام علیہ السلام کے نام

جب امام علیہ السلام کا خط محمد کو ملا تو انھوں نے امام علیہ السلام کو یہ خط لکھا:

”امیر المومنین علیہ السلام کاخط مجھے ملا اور اس کے مضمون سے آگاہ ھوا کوئی بھی شخص امیر المومنین کے دشمن پر مجھ سے زیادہ سخت اور ان کے دوستوں پر مجھ سے زیادہ مہربان نھیں ھے۔ میں نے شہر کے باہر پڑاوٴ ڈالا ھے اور تمام لوگوں کو امان دیا ھے، سوائے ان لوگوں کے جو ھم سے جنگ کرنے پر آمادہ ھیں اور ھم سے دشمنی کو ظاہر کررھے ھیں ۔ہر حال میں ،میں امیرالمومنین علیہ السلام کامطیع و فرماں بردار ھوں۔[25]

عمر و عاص کو مصر بھیجنا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next