اھل حرم کی کوفہ کی طرف روانگی



[27] یہ ابو مخنف کی روایت ھے۔ ( طبری ،ج۵،ص ۴۵۹ )

[28] یہ حصین بن ھمام مری کے مفضلیات قصائد میں سے ایک قصیدہ کا شعر ھے جیسا کہ دیوان حماسہ میں موجودھے ۔

[29] ابو مخنف Ù†Û’ کھا: مجھ سے صقعب بن زھیر Ù†Û’ یزید Ú©Û’ غلام قاسم بن عبدالرحمن سے یہ روایت نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” (طبری ،ج۵ ،ص Û´Û¶Û° ØŒ ارشاد ØŒ ص۲۴۶ ،طبع نجف ØŒ مروج الذھب ،ج۳ ،ص Û·Û°  وتذکرة الخواص، ص Û²Û¶Û² ) سبط بن جوزی Ù†Û’ زھری سے روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ اس Ù†Û’ کھا : جب شھداء Ú©Û’ سرآئے تو یزید جیرون Ú©ÛŒ تماشاگاہ پر موجود تھا ØŒ وھیں پر اس Ù†Û’ یہ اشعار Ú©Ú¾Û’ :

لما بدت تلک الحمول واٴشرقت

 ØªÙ„Ú© الشموس علی ربی جیرون

نعب ا لغراب فقلت نح اولا تنح

 ÙÙ„قد  قضیت من  الغریم دیو Ù†ÛŒ

  جب وہ قافلے آشکار ھوئے اور وہ خورشید جیرون Ú©ÛŒ بلندی پر Ú†Ù…Ú©Ù†Û’ Ù„Ú¯Û’ تو Ú©ÙˆÛ’ Ù†Û’ چیخنا شروع کیا؛ میں Ù†Û’ کھا : اب چاھے تو فریاد کر یا نہ کر؛ میں Ù†Û’ تو اپنے قرض دارسے اپنا حساب چکتا کرلیا ھے۔سبط بن جوزی کا بیان Ú¾Û’ : تمام روایتوں میں یزید بنی ھاشم Ù†Û’ تو حکومت Ú©Û’ لئے ایک کھیل کھیلا تھا ورنہ نہ تو کوئی خبر آئی اور نہ کوئی وحی نازل ھوئی تھی ؛فرزندان احمد ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) Ù†Û’ جو کام کیا اگرمیں اس کا بدلہ نہ لوں تو خندف Ú©ÛŒ اولاد نھیں، پھر قاضی بن ابی یعلی Ù†Û’ احمد بن حنبل Ú©Û’ حوالے سے حکایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ انھوں Ù†Û’ کھا: اگر یہ خبر یزید Ú©Û’ سلسلے میں صحیح Ú¾Û’ تو وہ فاسق تھا اور مجاھد Ù†Û’ کھا: وہ منافق تھا Û”(تذکرہ ،ص Û²Û¶Û±)

[30] یہ اپنے بھائی مروان بن حکم کے ھمراہ جنگ جمل میں بصرہ میں موجود تھا اور وھاں مجروح ھوگیا تو شکست کھا کر بھاگا یھاں تک کہ معاویہ سے ۳۷ھ میں ملحق ھوگیا۔ ( طبری، ج۵،ص ۵۳۵) ۷۵ھ میں اپنے بھائی کے لڑکے عبد الملک بن مروان کے زمانے میں مدینہ کا والی بن گیا۔ (طبری، ج۶، ص ۲۰۲) ۷۸ھتک اسی عھدہ پر باقی رھا پھر عبد الملک نے اسے ایک جنگ میں رونہ کیا ۔(ج۶، ص ۳۲۱ ) اس کے سلسلے میں آخری خبر یھی ھے۔ ھاں اس نے اپنی بےٹی ام حکم کی شادی ھشام بن عبد الملک سے کردی تھی۔ (طبری ،ج۷،ص ۶۷۱)

[31] ابو مخنف نے کھا: مجھ سے ابو جعفر عبسی نے ابو عمارہ عبسی سے روایت کی ھے۔(طبری، ج۵،ص ۴۶۰ ) اغانی میں ابو الفرج نے بھی اس کی روایت کی ھے۔ (ج۱۲،ص ۷۴ ، ارشاد ،ص۲۴۶،طبع نجف) سبط بن جوزی نے ص ۲۶۲ پر حسن بصری سے روایت کی ھے کہ انھوں نے کھا: یزید نے حسین کے سرپر اس جگہ ضرب لگائی جھاں پر رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بوسہ لیا کرتے تھے اور پھر اس شعر سے تمثیل کی:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next