اھل حرم کی کوفہ کی طرف روانگی



 Ø³Ù…یة اٴمسی نسلھا عدد الحصی

 ÙˆØ¨Ù†Øª رسول اللّٰہ لیس لھا نسل

 Ø§Û’ سمیہ تیری نسل توعدد میں سنگریزوں Ú©Û’ مانند ھوگئی لیکن بنت رسول اللہ Ú©ÛŒ نسل باقی نہ بچی Û”

[32] فتح مکہ میں یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ ھمراہ تھے۔ آپ عبداللہ بن خطل مرتد Ú©Û’ قتل میں شریک تھے جس Ú©Û’ خون Ú©Ùˆ رسول خدا Ù†Û’ مباح قرار دے دیا تھا Û”(طبری ،ج۳،ص Û¶Û° )  Û²Û°Ú¾ میں مصر Ú©ÛŒ فتح میں یہ عمر وعاص Ú©Û’ ھمراہ تھے۔ (طبری، ج۴،  ص Û±Û±) آپ Ú©Û’ اعتراض Ú©ÛŒ خبر طبری Ù†Û’ ابو جعفر امام محمد باقر علیہ السلام Ú©Û’ حوالے سے بھی نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ جس Ú©Û’ راوی عمار دھنی ھیں۔ (طبری، ج۵،ص Û³Û¹Û°) مسعودی Ù†Û’ مروج الذھب ج۳،ص Û·Û± پر روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ انھوں Ù†Û’ کھا :یزید اپنی Ú†Ú¾Ú‘ÛŒ Ú©Ùˆ اٹھا Ù„Û’ØŒ خدا Ú©ÛŒ قسم میں Ù†Û’ بارھا دیکھا Ú¾Û’ کہ رسول (علیہ السلام) خداان لبوں Ú©Ùˆ بوسہ دیا کرتے تھے۔سبط بن جوزی Ù†Û’ بھی اس Ú©ÛŒ روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ پھر بلا ذری Ú©Û’ حوالے سے ذکر کیا Ú¾Û’ کہ یزید Ú©Û’ سامنے جس Ù†Û’ یہ جملہ کھا وہ انس بن مالک تھے، پھر اس Ú©Ùˆ بیان کرنے Ú©Û’ بعد کھا کہ یہ غلط Ú¾Û’ کیونکہ انس کوفہ میں ابن زیاد Ú©Û’ پاس تھے جیسا کہ Ú¾Ù… Ù†Û’ ذکر کیا Ú¾Û’Û”( ص ۲۶۲، طبع نجف )

[33] عثمان نے انھیں سجستان سے کابل روانہ کیا تھا تو اس نے ۲۴ھ میں اسے فتح کرلیا (طبری، ج۴،ص ۲۴۴) پھر وھاں سے معزول کر کے ۲۹ھ میں ابو موسی اشعری کے بعد بصرہ کا والی بنایا ۔اس و قت اس کی عمر ۲۵ / سال تھی۔ یہ عثمان بن عفان کے ماموں زاد بھائی تھا۔(طبری ،ج۴،ص ۲۶۴) اس نے فارس کو فتح کیا ۔(طبری، ج۴،ص ۲۶۵) ۳۱ھ میں خراسان کی طرف روانہ

[34] ابو مخنف نے کھا:مجھ سے ابو حمزہ ثمالی نے قاسم بن نجیب کے حوالے سے روایت کی ھے۔( طبری، ج۵،ص ۴۶۵)

[35] سورہ حدید آیت Û²Û² ØŒ ابو الفرج Ù†Û’ اس Ú©Û’ بعد ایک آیت کا اور اضافہ کیا ۔۔” ان ذالک علی اللّہ یسیر  لکیلا تاسوا علی مافاتکم ولا تفرحوا بما آتاکم واللّہ لا یحب Ú©Ù„ مختال فخور“ (مقاتل الطا لبیین) سبط بن جوزی Ù†Û’ بھی اس Ú©ÛŒ روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور پھر کھاھے : علی بن ا لحسین اور ان Ú©ÛŒ خواتین  کورسیوں میں جکڑا گیاتھا تو علی ( امام زین العابدین علیہ السلام ) Ù†Û’ آواز دے کر فرمایا: ”یا یزید ما ظنک برسول اللّٰہ لو راٴنا موثقین فی الحبال عرا یا علیٰ اٴقتاب الجمال“ اے یزید رسول اللہ Ú©Û’ سلسلے میں تیرا کیا گمان Ú¾Û’ اگر وہ ھمیں رسیوں میں جکڑا اونٹوں Ú©ÛŒ برھنہ پشت پر دیکھیں Ú¯Û’ تو ان پر کیا گذرے گی؟ جب امام (علیہ السلام)  Ù†Û’ یہ جملہ فرمایا تو سب رونے Ù„Ú¯Û’Û”( تذکرہ ،ص Û²Û¶Û² )

[36] سورہ شوریٰ آیت، ۳۰، ابوالفرج نے روایت کی ھے کہ یزید نے پھلے اس آیت کو پڑھا پھر امام علیہ السلام نے سورہ حدید کی آیہ ۲۲ سے اس کا جواب دیا اور یھی زیاد ہ مناسب ھے ۔

[37] ابو مخنف کا بیان ھے۔ (طبری، ج۵ ،ص ۴۶۱ و ارشاد ،ص ۲۴۶، طبع نجف )

[38] طبری Ú©ÛŒ عبارت یھی Ú¾Û’ لیکن شیخ مفید Ûº Ù†Û’ ارشاد،ص ۲۴۶، اور سبط بن جوزی Ù†Û’ تذکرہ Ú©Û’ ،ص Û²Û¶Û´ØŒ پر  فاطمہ(علیہ السلام)  بنت الحسین (علیہ السلام)  ذکر کیا ھے۔اس کا مطلب ھوا حضرت زینب (علیہ السلام)  Ù¾Ú¾Ùˆ Ù¾Ú¾ÛŒ تھیں Û”

[39] اس خبر کو طبری نے عمار دھنی کے حوالے سے امام محمد باقر علیہ السلا م سے نقل کیا ھے۔( طبری، ج۵،ص ۳۹۰)

[40] حارث بن کعب نے فاطمہ سے نقل کیاھے۔( طبری ،ج۵، ص ۴۶۱ ، مقاتل الطالبیین، ص ۸۰ ،تذکرہ ،ص ۶۴ ۲)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13