حضرت ثانی زہرا(س)،عفت و حیا کی پیکر



۱: جب تک مرد چشمہ کے پاس سے اپنے جانوروں کو پانی پلا کر دور نہیں ہو جاتے تھے تب تک جناب شیعب کی بیٹیاں چشمہ کے پاس نہیں جاتی تھیں ۔

 

۲: اس وقت اپنی بھیڑوں کو پانی پلاتی تھیں جب تمام مرد دورہو جاتے تھے ۔

 

۳: سراپا حیا کے ساتھ جناب موسی کے پاس آئیں اور نہیں کہا آئیے ہم آپ کے کام کی اجرت ادا کریں گے بلکہ کہا ہمارے باپ نے آپ کو دعوت دی ہے تاکہ آپ کےکام کی اجرت دیں ۔

 

پروردگار عالم نے پوری جزئیات کے ساتھ اس واقعہ کو نقل کر کے بتایا کہ ایک خاتون میں حیا اور پاکدامنی کس حد تک ہونا چاہیے ۔

 

ب: حیا مکمل دین ہے

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next