حضرت ثانی زہرا(س)،عفت و حیا کی پیکر



شیخ جعفرنقدی کے بقول جناب زینب سلام اللہ علیہا نے پنجتن آل عبا کے زیر سایہ تربیت حاصل کی ہے ’’ فَالخمسة اَصْحابُ الْعَباءِ هُمُ الَّذينَ قامُوا بِتربيتِها وَتثْقيفِها وتهذيبِها وَكَفاكَ بِهِمْ مُؤَدِّبينَ وَمُعَلِّمينَ (۱۶) پنجتن آل عبا نے زینب کو تربیت و تہذیب اور تثقیف عطا کی اور یہی کافی ہے کہ وہ (آل عبا) ان کی تربیت کرنے والے اورانہیں تعلیم دینے والے ہیں ۔

 

۲: جوانی کی ابتدا میں حیا

 

ڈاکٹر عائشہ بنت الشاطی اہلسنت کی ایک محققہ یوں لکھتی ہیں: زینب(س) ابتدائے جوانی میں کیسی رہی ہیں؟ تمام تاریخی منابع ان لمحات کی تعریف کرنےسے قاصر ہیں ۔ اس لیے کہ اس دور میں انہوں نے چار دیواری کے اندر زندگی گزاری ہے ۔ لہذا ہم آپ کے اس دور کو صرف پشت پردہ سے دیکھ سکتے ہیں لیکن اس تاریخ کے دسیوں سال گزرنے کے بعد زینب(س) گھر سے باہر آتی ہیں اور کربلا کی جگر سوز مصیبت انہیں پہچنواتی ہے ۔(۱۷)

 

تاریخ نے آپ کو نہیں دیکھا اس لیے کہ حیا اس بیچ مانع تھی اور ماں فاطمہ(س) یہ نصیحت کر چکی تھیں: خَيْرٌ للنِّساءِ اَنْ لا يَرَيْنَ الرِّجالَ وَلا يَراهُنَّ الرِّجالُ(۱۸) عورتوں کے لیے بہتر یہ ہے کہ وہ مردوں کو نہ دیکھیں اور مرد انہیں نہ دیکھیں ۔

 

اور اگر حکم الہی نہ ہوتا اگر رضائے خداوندی نہ ہوتی کہ ’’انَّ اللّه‏ شاءَ اَنْ يَراهُنَّ سَبايا‘‘ بتحقیق خدا یہ چاہتا ہے کہ انہیں اسیر دیکھے، تو امام حسین (ع) ہر گز یہ اجازت نہ دیتے کہ آپ کی بہن کربلا کا سفر کرے ۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next