رہبر معظم انقلاب اسلامی کا ایران کی پیشرفت اور موجودہ صورتحال کے بارے میں اہم جائزہ



رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران قوم کے بد نیت دشمنوں کی جانب سے سال 1391 ہجری شسمی کو بڑی تلاش و کوشش کا سال قراردیتے ہوئے فرمایا: انھوں نے واضح طور پر اعلان کیا کہ ان کا مقصد ایرانی قوم کو مفلوج کرنے اور اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا ہے، لہذا اگر ایرانی قوم ان کے دباؤ اور دھمکیوں کے باوجود اپنے پاؤں پر کھڑی ہےتو یہ ان کی آبروریزی اور شکست و ناکامی کا باعث ہوگا ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس کے بعد دو سوال پیش کئے: 1) ایرانی قوم کے خلاف سازشوں کا اصلی مرکز کہاں ہے؟ 2) ایرانی قوم کے دشمن کون لوگ ہیں؟

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پہلے سوال کا جواب دیتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم کے خلاف سازشوں کا اصلی مرکز امریکہ ہے اور گذشتہ 34 برسوں سے آج تک جب بھی دشمن کا نام لیا جاتا ہے ایرانی قوم کا ذہن امریکہ کی طرف متوجہ ہوتا ہے ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکی حکام کو اس مطلب کے بارے میں دقت کے ساتھ غور کرنا چاہیے اور اپنے آپ سے سوال کرنا چاہیے کہ دشمن کا نام لیتے وقت ایرانی قوم کا ذہن ہمیشہ کیوں امریکہ کی طرف متوجہ ہوجاتا ہے؟

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی طرح ایرانی قوم کے دشمنوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ ایرانی قوم کے خلاف سازشوں کا اصلی مرکز اور ایرانی قوم کا درجہ اول کا دشمن ہے لیکن امریکہ کے علاوہ ایرانی قوم کے کچھ اور بھی دشمن ہیں جن میں برطانیہ کی خبیث حکومت بھی شامل ہے جو خود مستقل نہیں بلکہ وہ امریکہ کی پیروکار اور اس کے تابع ہے ۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next