رہبر معظم انقلاب اسلامی کا ایران کی پیشرفت اور موجودہ صورتحال کے بارے میں اہم جائزہ



رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اس مرحلے میں فرانسیسی حکومت کے بارے میں بھی ایک نقطہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کو فرانسیسی قوم اور حکومت کے ساتھ کوئی مشکل نہیں رہی ہے لیکن حالیہ برسوں بالخصوص سرکوزی کی حکومت نے ایرانی قوم کے ساتھ عداوت اور دشمنی کی پالیسی کی داغ بیل ڈالی اور فرانس کی یہ غلط پالیسی اسی طرح جاری ہے اور فرانس کا یہ اقدام غیر سنجیدہ اور غیر دانشمندانہ ہے ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسرائيل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسرائیلی حکومت کی اتنی حیثیت اور وقعت نہیں ہے کہ وہ ایرانی دشمنوں کی صف میں شمار ہو۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسرائیلی حکام کی طرف سے ایران کے خلاف فوجی حملے پر مبنی دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر اسرائیل نےکسی غلطی اور اشتباہ کا ارتکاب کیا تو اسلامی جمہوریہ ایران تل ابیب اور حیفا کو خاک کے ساتھ یکساں کرےگا ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ ہمیشہ ایرانی قوم کے ان چند دشمنوں کو " عالمی برادری " کے نام سے تعبیر کرتا ہے جبکہ یہ چند ممالک عالمی برادری نہیں اور جو حقیقت میں عالمی برادری ہے اس کو ایران اور ایرانی قوم سے کوئی دشمنی نہیں ہے ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کے معدود اور چند حقیقی دشمنوں کے بارے میں وضاحت اور سال 1391 ہجری شمسی میں ان کے معاندانہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکیوں نے ایرانی قوم کے ساتھ ظاہری طور پر دوستی کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ ، گذشتہ سال کے اوائل سے ایران کے تیل کے شعبہ اور بینکی نظام کےخلاف شدید پابندیاں عائد کرنے کا آغاز کیا اور ان معاندانہ اقدامات کے بعد بھی وہ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ وہ ایرانی قوم کے دشمن تصور نہ کئے جائیں ۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next