رہبر معظم انقلاب اسلامی کا ایران کی پیشرفت اور موجودہ صورتحال کے بارے میں اہم جائزہ



رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: سال 91 ہجری شمسی کے نتائج اور کامیابیوں کا سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ دشمن ایک زندہ دل قوم کو دباؤ اور اقتصادی پابندیوں کے ذریعہ اپنے سامنے تسلیم ہونے پر مجبور نہیں کرسکتا ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: سال 91 ہجری شمسی در حقیقت ایک تمرین اور مشق کا سال تھا جس میں ایرانی قوم نے اپنی توانائیوں اور ترقیات کو پیش کیا اور اس کے ساتھ اس نے اپنی بعض خامیوں کو بھی پہچان لیا ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گذشتہ سال ملک کے کمزور اقتصادی نقاط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ملک کی تیل کے ساتھ وابستگي، بلند مدت اقتصادی پالیسیوں پر عدم توجہ، اور روز مرہ کے امور میں گرفتاری اقتصادی مشکلات کا اصلی سبب ہیں اور آئندہ آنے والی حکومت کو ان امور پر توجہ دینی چاہیےاور ملک کی بلند مدت اقتصادی پالیسیوں کو واضح ، آشکار اور منصوبہ بندی کے ساتھ تدوین کرنا چاہیے ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کی قوی بنیاد کے مشخص ہونے کو سال 91 ہجری شمسی کا ایک اور درس قراردیتے ہوئے فرمایا: ملک کی بنیاد جتنی مضبوط ہوگی اور حکام جس قدر اتحاد ، ہمدلی اور تدبیر کے ساتھ کام انجام دیں گے دشمن کے معاندانہ اقدامات کے اثرات اتنے ہی کم ہوجائیں گے ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اقتصاد کے علاوہ سکیورٹی، عوام کی صحت و سلامتی ، سائنسی ترقیات، قومی عزت و استقلال جیسے مسائل کو بھی ملک کے اہم مسائل قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم نے گذشتہ سال میں اپنی کامیابیوں کے ذریعہ ثابت کردیا ہے کہ امریکہ اور دیگر بڑی طاقتوں کے ساتھ عدم وابستگی پسماندگی کا سبب نہیں بلکہ پیشرفت اور ترقی کا موجب بنتی ہے ۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next