رہبر معظم انقلاب اسلامی کا ایران کی پیشرفت اور موجودہ صورتحال کے بارے میں اہم جائزہ



رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی اس پالیسی کو آہنی پنجہ پر مخملی دستانہ چڑھانے کی پالیسی کا حصہ قراردیتے ہوئے فرمایا: انھوں نے ظاہری فریب کے برعکس طے شدہ منصوبوں کے مطابق اپنی حرکت کا آغاز کیا اور انھیں توقع تھی کہ ایرانی قوم چند ماہ کے بعد ان کی منہ زوری اور تسلط پسندی کے سامنے تسلیم ہوجائے گی اور اپنی علمی اور سائنسی سرگرمیوں کا سلسلہ بند کردےگی لیکن ایسا نہیں ہوا اور ایرانی قوم نے دشمنوں کی مرضی کے خلاف عمل کیا ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اقتصادی پابندیوں کے مؤثر واقع ہونے کے بارے میں امریکیوں کی خوشی اور اس سلسلے میں بعض ایرانی حکام کے اظہارات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اقتصادی پابندیوں کا وہ اثر نہیں ہوا جیسا وہ چاہتے تھے ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر پابندیوں کا کچھ اثر ہوا بھی ہے تو وہ ایران کے اقتصاد کے تیل سے وابستہ ہونے کی وجہ سے ہوا ہے اور اسی بنیاد پر آئندہ حکومت کے اصلی ترجیحی منصوبوں میں تیل سے وابستہ اقتصاد شامل نہیں ہونا چاہیے ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تیل سے غیر وابستہ اقتصاد اور تیل کے کنویں مرضی کے مطابق بند کرنے کے بارے میں اپنے چند سال قبل کےبیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس دور میں بعض حضرات جو اپنے آپ کو ٹیکنوکریٹ تصور کرتے تھے وہ میری یہ بات سنکر مسکرا دیئے اور انھوں نے کہا کہ کیا ایسا کام امکان پذیر ہے؟

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: تیل سے غیر وابستہ اقتصاد تک پہنچنا امکان پذیر ہے لیکن اس کی اصلی شرط درست منصوبہ بندی اور اجراء ہے ۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next