آنحضرت(ص) کی پانچ سنتیں



امالی صدو(رہ)ق میں مروی ھے:قبیلہٴ جہنیہ کے کچھ لوگ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام)کی خدمت میں آئے امام (علیہ السلام) نے استقبال کیا ان کی خاطر تواضع کی جب وہ جانے لگے تو انھیں زاد راہ ،صلہ و عطیہ دیا پھر اپنے غلاموں سے فرمایا:

”سامان باندھنے میں ان کی مدد نہ کرنا!“

جب وہ لوگ سامان باندھ چکے تو عرض کیا:فرزند رسول(ص)!آپ نے ھماری بھت اچھی طرح خاطر تواضع کی لیکن آخر میں غلاموں کو سامان باندھنے سے کیوں روک دیا؟

امام(علیہ السلام) نےفرمایا: ھم اپنے یھاں سے جانے میں مھمانوں کی مدد نھیں کرتے۔(۷۲)

مھمان کے ساتھ کھانا :

کافی میں مروی ھے کہ جب آنحضرت(ص) کی خدمت میں کوئی مھمان آتا تھا تو آپ اس کے ساتھ کھانا تناول فرماتے تھے جب تک مھمان کھانے سے اپنا ھاتھ نھیں کھینچتا تھا آپ اس کے ساتھ کھاتے رھتے تھے ۔(۷۳)

مھمان کو رخصت کرنا:

احیاء العلوم میں ھے :ایک سنت یہ ھے کہ گھر کے دروازہ تک مھمان کو رخصت کیا جائے۔(۷۴)

رزق میں خدا پر توکل:

کافی میں ابن بکیر ناقل ھیں:اکثر ایسا اتفاق ہوتا تھا کہ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ھمیں موٹی تنوری روغنی روٹی اور حلوا کھلاتے تھے اس کے بعد روٹی اور روغن زیتون کھلاتے تھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 next