منجیٴ موعود (ع)قرآن کی روشنی ميں



<ومن یبتغ غیر الاسلام دیناً فلن یقبل منہ و ھو فی الاخرة من الخاسرین>[3]

جو شخص اسلام کے علاوہ کسی اور دین کو اپنائے گا ھرگز وہ اس سے قبول نھیں کیا جائیگا اور وہ آخرت میں خسارہ اٹھانے والوں میںسے ھوگا۔

اور <لیظھرہ علیٰ الدین کلہ>کے معنی یہ ھیں کہ اللہ اپنے رسول(ص) کی نصرت کرے گا اور ان کے دین کوتمام ادیان پر برتری عطا کردےگا، چنانچہ زیادہ تر مفسرین کی نظر میں”لیظھرہ“ میں ضمیر کی برگشت دین حق کی طرف ھے جیسا کہ مفسرین نے آیت سے یھی نتیجہ اخذ کیا ھے ۔یہ ایک بہت بڑی خوشخبری ھے کہ اس کے ذریعے خدا وند عالم نے اپنے رسول(ص) سے دین کی نصرت اور اپنے کلمہ کو بلندی عطا کرنے کا وعدہ کیا ھے۔

در اصل اس خوشخبری میںاس حقیقت کی طرف زوردی گئی ھے کہ نور اسلام کو خاموش کر دینے کے سلسلے میں دشمنان اسلام کا ارادہ ھے کہ دوسرے تمام آئےنوں پراپنے دین کوبرتری عطا کرنے سے متعلق الٰھی ارادے پرکامیاب نھیں ھو سکتاچاھے یہ بات مشرکین کو ناگوارھی کیوں نہ ھو۔

اور آیت میں کلمہ Ù´ ”اظھار“ سے مراد ÙˆÚ¾ÛŒ غلبہ حاصل کرنا Ú¾Û’ ØŒ جس Ú©Û’ متعلق فخر رازی کہتے ھیں: کسی کادوسرے پر برتری حاصل کرنا کبھی  دلیل وحجت Ú©Û’ ذریعے ھوتا Ú¾Û’ ØŒ کبھی تعداد Ú©ÛŒ کثرت Ú©Û’               ذریعے اور کبھی غلبہ اور تسلط Ú©Û’ ذریعے،دوسری طرف خدا Ù†Û’ تمام ادیان Ùˆ مذاھب پر اسلام Ú©ÛŒ برتری کا مژدہ سنایا Ú¾Û’ اور نوید Ùˆ خوشخبری تو اس بات Ú©ÛŒ دی جاتی Ú¾Û’ جو ابھی دسترس میں نہ ھو، آئندہ حاصل ھونے والی Ú¾Ùˆ اورجب کہ دوسرے آئینوں پر دین اسلام Ú©ÛŒ برتری  دلائل ا ور استدلال Ú©Û’ ذریعے حاصل Ú¾Ùˆ Ú†Ú©ÛŒ ھے،بنابریں دوسرے تمام ادیان پر اسلام Ú©ÛŒ برتری Ú©Û’ تیسرے معنی میں Ú¾ÛŒ تفسیرکرنی چاہئے۔“ [4]

قارئین سے یہ بات پوشیدہ نھیںکہ دین مبین اسلام Ú©ÛŒ برتری دوسرے ادیان پر جو پیغمبر اسلام(ص)  Ú©Û’ زمانے میں انجام پائی، سپاہ اسلام Ú©ÛŒ مجاھدانہ کارکرد Ú¯ÛŒ Ú©Û’ ذریعے انجام پائی تھی جس Ú©ÛŒ بہترین دلیل، اھل کتاب Ú©ÛŒ جانب سے اسلامی حکومت کوجزیہ دیناقبول کر لینااور ذلت وحقارت Ú©Û’ ساتھ خود کوحکومت اسلامی Ú©Û’ سپرد کردیناتھا اور یہ بات بھی روشن ھےکہ خدا کا مسلمانوں Ú©ÛŒ نصرت کرنا اورمسلمانوںکابرتریحاصل کرنا اسلام Ú©ÛŒ شان Ùˆ شوکت Ú©Û’ ساتھ مناسبت رکھتا Ú¾Û’ Û”

لیکن آج امت اسلامیہ کی حالت اسطرح کی نھیں ھے جو لوگ کل ھمیں جزیہ دیتے تھے آج وہ ھمارے مقدسات پر مسلط ھو چکے ھیں، دشمن نے ھمارا محاصرہ کر کے ھماری ھی سرزمینوں یلغار کر رکھی ھے اور ان سب سے بڑھ کراھل کتاب کے پروپیگنڈے اور تشھیراتی سرگرمیاں ھیں ۔

 Ú¾Ù…ارابجا طور پر Ú©Ù„ بھیی یہ عقیدہ تھا اور آج بھی Ú¾Û’ کہ قرآن زمانے Ú©ÛŒ رفتار سے بالاتر Ú¾Û’ اوراس Ú©Û’ حقائق آج بھی اور Ú©Ù„ بھی صحیح سچائی پر مبنی ھیں کیاآج یہ دعویٰ کیا جا سکتا Ú¾Û’ کہ اسلام کا تسلط اس معنیٰ میں کہ جس کا قرآن Ù†Û’ اعلان کیا Ú¾Û’ØŒ تمام ادیان Ùˆ مذاھب پر قائم Ú¾Û’ØŸ کیا آج اسلام Ú©ÛŒ جوحالت  Ú¾Û’ جسے قرآن Ú©Û’ اعلان Ú©Û’ ساتھ میل کھاتی Ú¾Û’ ØŸ ھرگز نھیں اس لئے کھآج مسلمانوں Ú©ÛŒ غلط سیاست Ú©ÛŒ وجہ سے اسلام Ú©ÛŒ حیثیت مٹی میں مل جانا چاہتی Ú¾Û’Û” کیاوہ حیات آفرین تو یہ Ú¾Û’ کہ خوشخبری عالم اسلام Ú©Û’ موجودہ حالت سے مطابقت رکھتی Ú¾Û’ ۔یاآج ھمارے سامنے  صرف نام Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ ھیں جنھوں Ù†Û’ اپنے Ú©Ùˆ اسلام سے منسوب کررکھا Ú¾Û’ جو بری طرح اختلاف Ùˆ پراگندگی کا شکار ھیں۔

اس کے علاوہ قتادہ سے روایت ھے کہ اس آیت ”لیظھرہ علیٰ الدین کلہ“ کے ذیل میں جوکھا گیاھے اس کے تحت تمامچھ ادیان ھیں :

۱۔مومنین۲۔ یھودی۳۔صائبی۴۔نصرانی۵۔مجوسی۶۔مشرکین



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 next