مهدی ومهدويت



۳۲۔ یحی الحمانی نے اپنی کتاب مسند میں ۔

۳۳۔رویانی نے اپنی کتاب مسند میں۔

۳۴۔ ابن سعد نے اپنی کتاب الطبقات میں۔

قارئین کرام ! یہ تھی ان مولفین اور کتابوں کی فھرست جن میں حضرت امام مھدی کے سلسلہ میں احادیث بیان کی گئی ھیں۔

حضرت امام مھدی علیہ السلام کی ولادت باسعادت

 Ø¢Ù¾ Ú©ÛŒ ولادت با سعادت Û±Ûµ شعبان  Û²ÛµÛµÚ¾ Ú©Ùˆ فجر Ú©Û’ وقت شھرسامراء میں هوئی [43]

آپ Ú©Û’ والد گرامی Ù†Û’ آپ کا نام محمد رکھا اور یھی نام رسول اسلام  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمکی اس مشهور حدیث کا مصداق تھا جس میں آپ Ù†Û’ فرمایا تھا” یواطی اسمہ اسمی “[44]

(اس کا نام میرے نام پر هوگا ) اور آپ ھی کے والد گرامی نے آپ کی کنیت (ابوالقاسم ) رکھی [45]

یہ وہ حقیقت ھے جس پر شیعہ امامیہ اور دیگر اسلامی فرقے متفق ھیں لیکن بعض مسلمانوں نے (حالانکہ مھدویت کا اقرار کیا ھے ) حضرت مھدی کا اس وجہ سے انکار کیا چونکہ حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے کوئی فرزند نھیں تھا اور اس مدعا کو ثابت کرنے کے لئے چار دلیلیں بیان کی ھیں جن کو یھاں پر مختصر طور پر بیان کیا جاتا ھے :

Û±Û” امام حسن عسکری علیہ السلام Ù†Û’ اپنی وفات Ú©Û’ وقت اپنی والدہ ام الحسن Ú©Û’ لئے تمام مال وقف اور دیگر امور Ú©Û’ بارے میں وصیت Ú©ÛŒ اور اگر امام حسن عسکری (ع)Ú©Û’ کوئی فرزند هوتا تو ان Ú©Ùˆ وصیت کرنا چاہئیے تھی۔ 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 next