مهدی ومهدويت



Û·Û” جلال الدین سیوطی متوفی   Û¹Û±Û±Ú¾ Ù†Û’ کتاب ”العرف الوردی فی اخبار المہدی“ جو شایع شدہ بھی Ú¾Û’ اسی طرح دوسری کتاب ”علامات المہدی“ میںبھی۔

Û¸Û” ابن کمال پاشا حنفی متوفی  Û¹Û´Û°Ú¾ Ù†Û’ کتاب ”تلخیص البیان فی علامات مہدی آخر الزمان“  میں[13]

Û¹Û” محمد بن طولون دمشقی متوفی  Û¹ÛµÛ³Ú¾ Ù†Û’ کتاب ”المہدی الی ماورد فی المہدی“ میں۔[14]

۱۰۔علی بن حسام الدین متقی ہندی متوفی  Û¹Û·ÛµÚ¾ Ù†Û’ کتاب ”البرھان فی علامات مہدی آخر الزمان“ اورکتاب ”تلخیص البیان فی اخبار مہدی آخر الزمان“ میں۔[15]

Û±Û±Û” علی قاری حنفی متوفی  Û±Û°Û±Û´Ú¾  Ù†Û’ کتاب ”الرد علی من Ø­Ú©Ù… وقضی ان المہدی جاء ومضی“ وکتاب”المشرب الوردی فی اخبار المہدی“ میں Û”[16]

Û±Û²Û”  مرعی بن یوسف الکرمی حنبلی متوفی  Û±Û°Û³Û±Ú¾ Ù†Û’ کتاب ”فرائد فوائد الفکر فی الامام المہدی المنتظر“ میں[17]

Û±Û³Û” قاضی محمد بن علی شوکانی متوفی  Û±Û²ÛµÛ°Ú¾ Ù†Û’ کتاب ”التوضیح فی تواتر ما جاء فی المہدی المنتظر والدجال والمسیح“ میں۔ [18]

۱۴۔ رشید الراشد التاذفی حلبی (معاصر) نے کتاب ”تنویر الرجال فی ظهور المہدی والدجال“ میں جو شایع شدہ بھی ھے۔

قارئین کرام !    یہ تھے چند اھل سنت مولف جنھوں Ù†Û’ حضرت امام مہدی علیہ السلام Ú©Û’ بارے میں احادیث نقل Ú©ÛŒ اور کتابیں لکھیں ھیں۔

اسی طرح شعراء کرام نے بھی حضرت مہدی علیہ السلام کے بارے میں اپنے اپنے اشعار میں مہدی او رمہدویت کی طرف اشارہ کیا ھے چنانچہ انھوں نے اپنے اشعار وقصائد میں حضرت مہدی کی معرفت، ان کے ظهوراور ان کے وجود کی ضرورت کو بیان کیا ھے جن کی تعداد بھی بہت زیادہ ھے ، لہٰذا ھم یھاں پر چند شعراء کے ا شعار بطور مثال پیش کرتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 next