كیا "حی علیٰ خیر العمل" اذان كا جزء ھے؟



اس نظریہ كی تائید وہ روایتیں بھی كرتی ھیں جن كو عسقلانی نے ذكر كیا ھے۔ اور ان كی سندوں كے بارے میں مناقشہ كیا ھے۔ وہ كھتا ھے: ان احادیث كے مطابق، اذان مكہ میں ھجرت سے پھلے شروع ھوئی۔ انھیں روایتوں میں سے طبرانی كی روایت بھی ھے جو سالم بن عبداللہ بن عمر بن ابیہ كی سند سے مروی ھے۔ انھوں نے كھا: جب رسول اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كو معراج ھوئی تو خدا نے آپ (ص) پر كلمات اذان كی وحی كی۔ جب آپ (ص) معراج سے واپس آئے تو بلال كو اس كی تعلیم دی۔ اس كی سند میں طلحہ بن زید ھے جو كہ متروك ھے۔ وہ روایات جنھیں عسقلانی نے نقل كیا ھے، اذان كی تشریع كے سلسلہ میں اھل بیت علیھم السلام كے موقف (نظریہ) كے صحیح ھونے اور اذان كی بنیاد عبداللہ بن زید یا عمر بن خطاب كے خواب كو قرار دیئے جانے كے نادرست ھونے پر دلالت كرتی ھیں۔ جیسا كہ چھٹے امام علیہ السلام سے روایت ھے كہ آپ (ع) نے ان لوگوں پر لعنت كی ھے جو یہ خیال كرتے ھیں كہ نبی اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اذان عبداللہ بن زید سے لی۔ آپ (ع) نے فرمایا كہ وحی، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ھوتی تھی پھر بھی تم یہ گمان كرتے ھوكہ آپ (ص) نے اذان كو عبداللہ بن زید سے لیا ھے؟ 39

الف) عسقلانی نے بزار كے حوالہ سے حضرت علی علیہ السلام سے روایت كی ھے كہ آپ (ع) نے فرمایا: جس وقت خداوند عالم نے یہ ارادہ كیا كہ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كو اذان كی تعلیم دے تو جناب جبرئیل علیہ السلام ایك سواری كے ذریعہ آپ (ص) كے پاس آئے، جس كو براق كھا جاتا ھے۔ آپ (ص) اس پر سوار ھوئے… ۔ 40

ب) ابو جعفر امام محمد باقر علیہ السلام سے حدیث معراج كے سلسلہ میں روایت ھے كہ … پھر آپ نے جبرئیل علیہ السلام كو حكم دیا اور انھوں نے اذان اقامت كھی۔ اور اذان میں "حی علٰی خیر العمل" پڑھا۔ پھر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آگے بڑھے اور قوم كے ساتھ نماز پڑھی۔ 41

ج) امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كو معراج ھوئی اور اذان كا وقت ھوا تو جناب جبرئیل علیہ السلام نے اذان كھی۔ 42

د) عبد الرزاق نے معمر سے، انھوں نے ابن حماد سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے اپنے دادا سے اور انھوں نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث معراج كے سلسلہ میں روایت كی ھے كہ… پھر جبرئیل كھڑے ھوئے اور اپنے داھنے ھاتھ كی انگشت شھادت كو اپنے كان پر ركھ كر دو دو فقرے كر كے اذان كھی۔ آخر میں دوبار "حی علیٰ خیر العمل" كھا۔ 43

--------------------------------------------------------------------------------

4. السنن، ابو داؤد: 1/ 134، حدیث نمبر 498 و 499

5. آپ پر خدا كا بھت بڑا فضل ھے۔ (سورۂ نساء: 113)

6. اور آپ كو ان تمام باتوں كا علم دے دیا ھے جن كا علم نہ تھا۔ (سورۂ نساء: 113)

7. سورۂ آل عمران: 159



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next