كیا "حی علیٰ خیر العمل" اذان كا جزء ھے؟



حاكم كا بیان ھے: عبداللہ بن زید وہ شخصیت ھیں، جنھیں خواب میں اذان سكھائی گئی۔ اور یكے بعد دیگرے فقھاء اسلام اسے قبول كرتے رھے لیكن صحیحین میں اس كو نقل نھیں كیا گیا۔ كیونكہ اس كی سند میں اختلاف پایا جاتا ھے۔ 18

تیسری روایت

اس كی سند "محمد بن اسحاق بن یسار، اور محمد بن ابراھیم تیمی، پر مشتمل ھے۔ اور آپ ان كے حالات سے واقف ھوچكے ھیں۔ نیز یہ بھی جان چكے ھیں كہ عبداللہ بن زید بھت كم روایت بیان كرنے والا تھا۔ اور اس كی تمام روایات منقطعہ ھیں۔

چوتھی روایت

اس كی سند میں مندرجہ ذیل راوی پائے جاتے ھیں:

1۔ عبد الرحمٰن بن اسحاق بن عبد اللہ مدنی: یحییٰ بن سعید قطان كھتے ھیں: میں نے مدینہ میں اس كے (عبدالرحمٰن بن اسحاق) كے بارے میں معلوم كیا تو مجھ سے كسی نے بھی اس كی تعریف نھیں كی۔ اس بارے میں علی بن مدنی كا بھی یھی كھنا ھے۔

بلكہ علی تو یھاں تك كھتے ھیں كہ جب سفیان سے عبدالرحمٰن بن اسحاق كے بارے میں سوال كیا گیا تو میں نے اس كو یہ كھتے ھوئے سنا كہ وہ فرقۂ قدریہ 19 میں سے تھا۔ مدینہ والوں نے اسے مدینہ سے باھر نكال دیا تھا، وہ ھمارے پاس "مقتل ولید" میں آیا تو ھم نے اس كو اپنا ھم نشین بنایا۔ ابوطالب كھتے ھیں: میں نے احمد بن حنبل سے اس كے بارے میں پوچھا تو انھوں نے كھا كہ اس نے ابو زناد سے بھت سی غیر قابل قبول روایات نقل كی ھیں۔

احمد بن عبداللہ العجلی كا بیان ھے: وہ ضعیف احادیث نقل كرتا تھا۔ ابو حاتم كا قول ھے: وہ ایسی احادیث نقل كرتا تھا جن كے اوپر اعتماد نھیں كیا جاسكتا۔ بخاری تحریر كرتے ھیں: اس كے حافظہ پر اعتماد نھیں كیا جاسكتا۔ اور مدینہ میں موسیٰ زمعی كے علاوہ اس كا كوئی شاگرد بھی نھیں تھا۔ موسیٰ زمعی نے اس سے ایسی روایت بھی نقل كی ھیں جن میں اضطراب پایا جاتا ھے۔

دارقطنی رقمطراز ھیں: وہ ضعیف ھے اور اس پر "قدری" ھونے كا الزام ھے۔

ابن عدی كھتے ھیں: اس كی احادیث میں بعض ایسی چیزیں ھیں جو نادرست ھیں۔ اور غلط بیانی پر مشتمل ھیں۔ 20



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next