جشن غدیر منعقد کرنا



”احبّوا الله لما یغذوکم و احبّونی بحبّ الله“[7]

”خداوندعالم سے اس وجہ سے محبت کرو کہ وہ تمھیں روزی دیتا ھے اور مجھ سے خدا کی وجہ سے محبت کرو۔“

آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے فضائل و مناقب اور کمالات بھی ان اسباب میں سے ھیں جن کی وجہ سے انسان ان کی طرف مائل ھوجاتا ھے اور آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی محبت اس کے دل میں پیدا ھوجاتی ھے۔

Û³Û” اھل بیت پیغمبر  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)

جن حضرات کی محبت واجب ھے ان میں سے اھل بیت رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)بھی ھیں، کیونکہ ان کے فضائل و مناقب اور کمالات اور واسطہ فیض ھونے سے قطع نظر پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے ان سے محبت کا حکم دیا ھے؛ چنانچہ گزشتہ حدیث (کے ضمن) میں آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)ارشاد فرماتے ھیں:

”و احبّوا اٴھل بیتی لحبّی۔“

”اور میرے اھل بیت سے میری محبت کی وجہ سے محبت رکھو۔“

کن وجوھات کی بنا پر آل رسول سے محبت کی جائے؟

چونکہ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی محبت واجب ھے، درج ذیل وجوھات کی بنا پر آل رسول سے بھی محبت واجب و لازم ھے:

۱۔ ان حضرات کا رشتہ صاحب رسالت حضرت محمد مصطفی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے ھے۔ لہٰذا رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا: ”قیامت کے دن میرے نسب اور سبب کے علاوہ ھر نسب اور ھر سبب ختم ھوجائے گا ۔“

۲۔ اھل بیت علیھم السلام، خدا و رسول کے محبوب ھیں؛ جیسا کہ حدیث ”علَم“ اور حدیث ”طیر“ میں اس بات کی طرف اشارہ ھوچکا ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next