جشن غدیر منعقد کرنا



۲۔ خداوندعالم ارشاد فرماتا ھے:

<ذَلِکَ وَمَنْ یُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللهِ فَإِنَّہَا مِنْ تَقْوَی الْقُلُوبِ>[18]

”اور یہ ھمارا فیصلہ ھے اور جو بھی اللہ کی نشانیوں کی تعظیم کرے گا یہ تعظیم اس کے دل کے تقویٰ کا نتیجہ ھوگی۔“

اس آیہٴ شریفہ کے ذریعہ استدلال یہ ھے کہ ”شعائر“ شعیرہ کی جمع ھے جس کے معنی نشانی کے ھیں، اور شعائر الٰھی یعنی خدا اور دین کی نشانیاں، لہٰذا ھر وہ عمل جو لوگوں کو خدا اور دین کی طرف رھنمائی کرے وہ ”شعائر الٰھی“ میں شامل ھے جن میں سے جشن غدیر کا منعقد کرنا ھے جس میں مومنین، ولی خدا (حضرت علی علیہ السلام) کے فضائل و کمالات کو سن کر خداوندعالم سے نزدیک ھوتے ھیں۔

۳۔ خداوندعالم ارشاد فرماتا ھے:

<وَ ذَکِّرْہُمْ بِاٴَیَّامِ اللهِ۔۔۔>[19]

”اور انھیں خدائی دنوں کی یاد دلائیں۔“

مطلب یہ ھے کہ ”ایام اللہ“ باطل پر حق کے غلبہ اور حق کے ظاھر ھونے کے دن ھیں جن میں سے ایک ”روزغدیر“ ھے؛ کیونکہ اس روز رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اپنا جانشین معین کیا ھے تاکہ آپ کے اہداف و مقاصد کو آگے بڑھا سکیں۔

۴۔ خداوندعالم ارشاد فرماتا ھے:

<۔۔۔قُلْ لاَاٴَسْاٴَلُکُمْ عَلَیْہِ اٴَجْرًا إِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبَی۔۔۔>[20]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next