جشن غدیر منعقد کرنا



۳۔ اھل بیت علیھم السلام کی محبت، اجر رسالت ھے؛ جیسا کہ خداوندعالم قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ھے:

<۔۔۔قُلْ لاَاٴَسْاٴَلُکُمْ عَلَیْہِ اٴَجْرًا إِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبَی۔۔۔>[8]

”آپ کہہ دیجئے کہ میں تم سے اس تبلیغ رسالت کا کوئی اجر نھیں چاہتا سوائے اس کے کہ میرے قرابتداروں سے محبت کرو ۔“

Û´Û”  روز قیامت آل رسول Ú©ÛŒ محبت Ú©Û’ بارے میں سوال کیا جائے گا: <وَقِفُوہُمْ إِنَّہُمْ مَسْئُولُون>[9]ØŒ سبط بن جوزی Ù†Û’ مجاہد سے یوں نقل کیا Ú¾Û’: قیامت Ú©Û’ دن حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ محبت Ú©Û’ بارے میں سوال کیا جائے گا۔“[10]

۵۔ آل رسول اور معصومین علیھم السلام، قرآن مجید کے ھم پلہ ھیں؛ جیسا کہ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے حدیث ثقلین میں اس چیز کی طرف اشارہ کیا ھے: ”انّی تارک فیکم الثقلین کتاب الله و عترتی۔“

۶۔ اھل بیت علیھم السلام کی محبت ایمان کی شرط ھے، کیونکہ شیعہ و سنی کتابوں میں صحیح احادیث بیان ھوئی ھیں کہ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے حضرت علی علیہ السلام سے خطاب کرتے ھوئے فرمایا: ”یا علی! تمھیں کوئی دوست نھیں رکھے گا مگر جو مومن ھوگا، اور تمھیں کوئی دشمن نھیں رکھے گا مگر یہ کہ وہ منافق ھوگا۔

۷۔ اھل بیت علیھم السلام کشتی نجات ھیں، جیسا کہ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا:

”مثل اھل بیتی فیکم مثل سفینة نوح من رکبھا نجی، و من تخلّف عنھا غرق۔“

”میرے اھل بیت کی مثال کشتی نوح جیسی ھے کہ جو اس میں سوار ھوگیا وہ نجات پاگیا اور جس نے روگردانی کی وہ غرق ھوگیا۔“

۸۔اھل بیت علیھم السلام کی محبت، اعمال اور عبادات قبول ھونے کے لئے ضروری ھے، کیونکہ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے حضرت علی علیہ السلام سے فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next