خوارج کا بدترین مظاہرہ



امام علیہ السلام نے اپنے مخصوص صبروضبط کے ساتھ اپنے بعض احتجاجات میں ان لوگوں کو آیتوں کے مقصد اورمفھوم سے روشناس کرایا ، اسی وجہ سے ان لوگوں کو تسلیم ھونا پڑا لیکن ضد ، ہٹ دھرمی اور دشمنی کا کوئی علاج نھیں ھے اور تمام انبیاء اور مصلحین اس کے علاج سے عاجز وناتواں رھے ھیں ۔

 Ú¾Ù… گذشتہ آیتوں Ú©Û’ معانی Ùˆ مفاھیم تحقیق کرنے سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ خوارج Ú©ÛŒ بعض اشتعال انگیز اور تندسخت مقابلوں Ú©Ùˆ یہاں نقل کررھے ھیں تاکہ اس گروہ Ú©ÛŒ سرکشی اور ہٹ دھرمی بخوبی واضح ھوجائے۔

 Ø§Ù…ام  -Ú©ÛŒ بلند ھمتی اور خوش اخلاقی

ہرصاحب قدرت ایسے بے ادب اور بے غیرت جسورلوگوں کو جو ملک کے حاکم کو کافر اور مشرک کہتے تھے، ضرور سزا دیتا لیکن امام علیہ السلام نے تمام حاکموں کے طریقے کے برخلاف بڑی ھی بلند ھمتی اور کشادہ دلی کے ساتھ ان سب کے ساتھ روبرو ھوئے۔

ایک دن امام علیہ السلام خطبہ دے رھے تھے اور لوگوں کو موعظہ ونصیحت کرنے میں مصروف تھے کہ اچانک خوارج میں سے ایک شخص مسجد کے گوشہ سے اٹھا اور بلند آواز سے کہا : لَاحُکْمَ اِلّٰا لِلّٰہِ جب وہ نعرہ لگا چکا تو دوسرا شخص اٹھا اوروھی نعرہ لگایا اس کے بعد ایک گروہ اٹھا اور وھی نعرہ لگا نا شرو ع کردیا۔

امام علیہ السلام Ù†Û’ ان Ú©Û’ جواب میں فرمایا : ان لوگوں کا کلام ظاہر میںتو حق Ú¾Û’ لیکن وہ لوگ  باطل Ú©Ùˆ مراد Ù„Û’ رھے  ھیں پھر فرمایا ” اٴما انَّ Ù„Ú©Ù… عندنا ثلاثاً فَا صبَحتمو نا “یعنی جب تک تم لوگ ھمارے ساتھ Ú¾Ùˆ تین حق سے بہرہ مند رھو Ú¯Û’ ( اور تمہاری جسارتیں اور بے ادبیاں اس سے مانع نھیں Ú¾ÙˆÚº Ú¯ÛŒ کہ Ú¾Ù… تمھیں ان حقوق سے محروم کردےں۔)

۱۔” لٰا نَمْنَعُکُمُ مَسٰاجِدَ اللّٰہِ اٴنْ تَذْکُروْا فِیْھٰا اِ سْمَہُ“ تم Ú©Ùˆ مسجد میں داخل ھونے سے محروم نھیں کریں Ú¯Û’ تاکہ تم وہاں نماز Ù¾Ú‘Ú¾ÙˆÛ”       

۲۔” لٰا نَمْنَعُکُمْ مِنَ الْفَئِی مَادَامَتْ اَیْدِیْکُمْ مَعَ اَٴیْدِیْنٰا“تم کو بیت المال سے محروم نھیں کریں گے جب تک کہ تم ھماری مصاحبت میں ھو ( اور دشمن سے نھیں ملے ھو)۔

۳۔” لا نُقٰاتِلُکُم حَتّٰی تَبْدَ وٴُوْنا“ جب تک تم جنگ نھیں کرو گے ھم بھی تمہارے ساتھ جنگ نھیں کریں گے۔[6]

ایک دوسرے دن بھی جب امام علیہ السلام مسجد میں تقریر فرمارھے تھے کہ خوارج میں سے ایک شخص نے نعرہ لگایا اور لوگوں کی توجہ کو اپنی طرف کرلیا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next