روایت میں پیغمبر اکرم (ص) کا زینب سے شادی کرنا



۸۔فتنّاہ:  Ú¾Ù… Ù†Û’ اسے مبتلا کیا، آزمایا

۹۔خرّ: گر پڑا، خرّ راکعا یعنی رکوع میں گیا

۱۰۔ اناب: توبہ و انابت کی اور خدا کی پناہ مانگی، ابراھیم علیہ السلام کواس لحاظ سے منیب کہتے تھے کہ وہ اپنے امور میں خدا پر تکیہ کرتے اور اسی کی طرف رجوع کرتے تھے۔

Û±Û±Û” فغفرنا  لہ: اس Ú©ÛŒ پوشش Ú©ÛŒ غافر اور غفور،چھپانے والااور غفار مبالغہ کےلئے Ú¾Û’ØŒ زرہ کا بعض حصہ جو ٹوپی Ú©Û’ نیچے رکھتے ھیں مغفر کہتے ھیں، اس لئے کہ سر اور گردن Ú©Ùˆ ڈھانک لیتا Ú¾Û’ØŒ غفر اللہ ذنوبہ، یعنی: خداوندعالم Ù†Û’ اس Ú©Û’ گناھوں Ú©Ùˆ پوشیدہ کر دیا، یہ ڈھانکنا یا پوشیدہ کرنا، دینا اور آخرت میں گناھوں Ú©Û’ آثار کا مٹانا Ú¾Û’ Û”

۱۲۔ زلفیٰ: قرب و منزلت

۱۳۔ مآب: سر انجام، اوب کا اسم زمان و مکان ھے ( اوب یعنی بازگشت)

۱۴۔ خلیفة: خلیفہ کے معنی کی تشریح گز ر چکی ھے اس کا خلاصہ اس طرح ھے۔

خلیفة اللہ قرآن میں اس معنی میںجیسا کہ بعض نے کھا ھے، نوع انسان کی خلافت زمین پر نھیں ھے بلکہ مراد: یہ ھے کہ لوگوں کی ھدایت اور ان کے درمیان قضاوت کرنے کےلئے خدا کی طرف سے برگزیدہ امام اور پیشوا؛ جیسا خداوند متعال کی داؤد سے گفتگو سے واضح ھے:

<یا داود انا جعلنا ک خلیفة فی الارض فاحکم بین الناس بالحق >

اے داوٴد! Ú¾Ù… Ù†Û’ تم Ú©Ùˆ روئے زمین پر جانشین اور خلیفہ بنایا لہٰذا  لوگوں Ú©Û’ درمیان حق (انصاف) Ú©Û’ ساتھ قضاوت کرو۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next