روایت میں پیغمبر اکرم (ص) کا زینب سے شادی کرنا



اس واقعہ Ú©Û’ بعد زید پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  سے منسوب Ú¾Ùˆ گئے اورلوگ انھیں زید بن محمد Ú©Ú¾Ù†Û’ Ù„Ú¯Û’Û” پیغمبر Ù†Û’ اپنی مربیہ کنیز” ام ایمن“ Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ زوجیت میں دیدیا اس سے مکہ میں اسامہ بن زید پیدا ھوئے Û”[4]

 ÛŒÛ رسول خدا Ú©Û’ منھ بولے بیٹے زیدکی داستان تھی،زینب سے پیغمبر Ú©ÛŒ شادی کا قصہ درج ذیل Ú¾Û’ Û”

 

رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  Ú©ÛŒ پھوپھی زاد بھن زینب کا زید سے شادی کرنا

مدینہ ہجرت کرنے Ú©Û’ بعد Ú©Ú†Ú¾ صحابہ Ù†Û’ پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  Ú©ÛŒ پھوپھی زاد بھن زینب سے شادی کا پیغام دیا اس Ù†Û’ اپنے بھائی Ú©Ùˆ اس سلسلے میں مشورہ کرنے کےلئے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  Ú©ÛŒ خدمت میں بھیجا، پیغمبر Ù†Û’ فرمایا: جو اسے کتاب خدا اور اس Ú©Û’ پیغمبرکی سنت Ú©ÛŒ تعلیم دے اس Ú©Û’ بارے میں تمھارا کیا خیال Ú¾Û’ ØŸ

زینب نے پوچھا: وہ شخص کون ھے؟ جواب ملا: زید! زینب ناراض ھوئیں اور بولیں: آیا اپنی پھوپھی زاد بھن کو اپنے غلام کی زوجیت میں دیں گے؟ میں اس کے ساتھ شادی نھیں کروں گی! میں خاندانی لحاظ سے اس سے بہتر ھوں میں کنواری اور اپنی قوم میں بے شوھر ھوں۔ پھر خداوندعالم نے یہ آیت نازل فرمائی:

<وما کان لمومن و لامومنة اذا قضی اللہ و رسولہ امرا ان یکون لھم الخیرة من امرھم و من یعص اللہ و رسولہ فقد ضل ضلالاً مبیناً>

 Ú©Ø³ÛŒ مومن مرد اور مومنہ عورت Ú©Ùˆ حق نھیں Ú¾Û’ کہ اللہ اور رسول جب کسی چیز کا فیصلہ کر دیں تو وہ اپنے اختیار کا مظاھرہ کرے اور جو خدا اور رسول Ú©ÛŒ نافرمانی کرے گا وہ Ú©Ú¾Ù„ÛŒ ھوئی گمراھی میں Ú¾Û’Û”

زینب Ù†Û’ جیسے Ú¾ÛŒ یہ آیت سنی راضی Ú¾Ùˆ گئیں، پیغمبر Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ حبش Ú©ÛŒ رھنے والی سیاہ فام ام ایمن  ( مادر اسامہ بن زید )Ú©Û’ بعد زید Ú©ÛŒ زوجیت میں دید یا، زینب زید پر اپنی فوقیت اور برتری جتاتیںاس پر سختی کرتیںاور اس سے بدسلوکی کرتی تھیں اور زبان سے اذیت دیتی تھیں، زید Ù†Û’ پیغمبر سے شکوہ کیا اور اس کوشش میںتھے کہ اسے طلاق دیدےں۔ خدا Ú©ÛŒ مرضی بھی یھی تھی کہ زید Ú©Û’ بعد زینب پیغمبر Ú©ÛŒ زوجیت میں آجائےں، تاکہ اس Ú©Û’ ذریعہ منھ بولے بیٹے Ú©ÛŒ رسم Ú©Ùˆ مسلمانوں Ú©Û’ درمیان سے ختم کر دے اور وحی Ú©Û’ ذریعہ پیغمبر Ú©Ùˆ اطلاع بھی دے دی تھی، پیغمبر بھی اس بات سے ڈرتے تھے کہ لوگ کھیں Ú¯Û’ کہ اپنے بیٹے Ú©ÛŒ بیوی سے شادی کر Ù„ÛŒ Ú¾Û’ بنا بر ایںوحی Ú©Û’ راز Ú©Ùˆ اپنے دل میں چھپائے رکھا اور زید سے فرمایا،خدا سے ڈرو اور اپنی بیوی Ú©Ùˆ اپنے پاس رکھو! آخر کار زید اپنی بیوی زینب سے تنگ Ø¢ گئے اور اسے طلاق دیدی اور جب عدہٴ طلاق پورا ھوگیا تو یہ پوری Ø¢ یتیں یکبارگی پیغمبر پر نازل ھوئیںاور واقعہ سے آگاہ کیا اور منھ بولے فرزند Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… کوشریعت اسلامیہ میں اس طرح بیان کیا:

<فلما قضیٰ زید منھا وطراً زوجنا کھا لکی لا یکون علیٰ الموٴمنین حرج فی ازواج ادعیائھم۔۔۔# ما کان محمد اٴبا اٴحد من رجالکم و لکن رسول اللہ و خاتم النبیین۔۔۔>

جب زید نے اس عورت سے کنارہ کشی کی اور اپنی بے نیازی کا اظھار کیا تو ھم نے اسے تمھارے حبالہٴ زوجیت میں دیدیا تاکہ مومنین کے درمیان منھ بولے بیٹے کی بیوی سے شادی کرنے پر کوئی مشکل نہ پیدا ھو، محمد تم مردوں میں سے کسی کے باپ نھیں ھیں، لیکن اللہ کے رسول اور خاتم الانبیاء ھیں ۔[5]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next